لاہور،فیصل آباد (کامرس رپورٹر ، نیوز رپورٹر ، نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) آل پنجاب شاپنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے پلاسٹک شاپنگ بیگز پر مجوزہ پابندی کیخلاف لاہور میں مال روڈ پر احتجاج کیا اور دھرنا دیا گیا جس سے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا جبکہ فیصل آباد میں بھی شاپنگ بیگ کا کام کرنے والے دکانداروں نے شٹرڈاؤن ہڑتال کی۔گزشتہ روزمال روڈ لاہور پر شاپنگ بیگز انڈسٹری سے وابستہ فیکٹری مالکان اور مزدوروں کی بڑی تعداد پنجاب اسمبلی کے سامنے ڈٹ گئی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ شاپنگ بیگ کے استعمال پر پابندی بلا سوچے سمجھے لگائی جا رہی ہے ۔ فریقین کو مشاورت میں شامل کر کے فیصلے کئے جائیں۔ شاپنگ بیگز بنانیوالی پنجاب میں4 ہزار 800 فیکٹریاں کام کرتی ہیں اور 9لاکھ سے زیادہ افراد اس کاروبار سے وابستہ ہیں۔ شاپنگ بیگز پر پابندی کا فیصلہ بڑا معاشی بحران جنم دیگا۔اقوام متحدہ کے چارٹرڈ پر موجود 167ممالک میں سے ماسوائے کینیا اور یوگینڈہ کے کہیں پابندی نہیں ۔عام عوام بھی اب یہ سوال کرتے نظر آتے ہیں کہ شاپنگ بیگز کا متبادل کیا ہے ۔بعدا زاں ایسوسی ایشن کے صوبائی وزیر قانون بشارت راجہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات پر 12گھنٹے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا۔آل پنجاب شاپنگ بیگ ایسوسی ایشن نے کہا کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو ہم 24 گھنٹوں میں ملین مارچ کرینگے ۔ملک منور نائب صدر ایسو سی ایشن کا کہنا تھا کہ سیکرٹری ماحولیات نے کہا کہ دو دن میں لکھ کر دیا جائیگا کہ جبکہ تک نیا قانون نہیں بنے گا کوئی بھی ہمیں تنگ نہیں کریگا ۔ بشارت راجہ نے کہا کہ شاپنگ بیگ بند نہیں ہو گا اس کیلئے آپ کیساتھ میٹنگ کرینگے شاپنگ بیگ کی موٹائی میں اضافہ کیا جائیگا۔ آل پنجاب شاپنگ بیگ ایسوسی ایشن کے انتظامیہ کیساتھ مذکرات کامیاب ہوئے ہیں جس کے باعث ہم نے مال روڈ پر دیا جانے والا دھرنا ختم کر دیا ہے ۔ احتجاج اور دھرنا