اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے مقبوضہ کشمیر میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے پابندیوں کو ہٹایا جانا ناگزیر ہے ، 80لاکھ کشمیری بھارتی استبداد سے نجات کیلئے عالمی برادری کی توجہ کے منتظر ہیں۔امریکہ طالبان امن معاہدہ افغانستان میں قیام امن کیلئے اہم سنگ میل ہے ۔ پاکستان افغان امن عمل میں مشترکہ ذمہ داری کے تحت اپنا مصالحانہ کردار خلوص نیت سے ادا کرتا رہے گا۔وزیر خارجہ نے بدھ کو یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل اورسعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے ٹیلیفونک رابطے کیے ۔رابطوں میں کورونا عالمی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے اورعالمی چیلنج سے نمٹنے کیلئے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ نے کورونا وائرس کے سبب یورپی یونین اورسعودی عرب میں جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ جوزف بوریل سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے یورپی یونین کی جانب سے بروقت اقدامات قابل ستائش ہیں۔ وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کیا۔شاہ محمودنے کہا کہ عالمی وبائی چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے کم وسائل کے حامل ترقی پذیر ممالک کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے اسلئے وزیر اعظم عمران خان نے ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کو ری سٹرکچر کرنے کی تجویزدی تاکہ وہ اپنے وسائل قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کیلئے بروئے کار لا سکیں۔ توقع ہے یورپی یونین ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کی ری سٹرکچر کی تجویز آگے بڑھانے میں ہماری بھرپور معاونت کریگا۔ یورپی یونین کے عہدیدار نے عالمی وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششیں بروئے کار لانیکی تجویز سے اتفاق کیا۔ سعودی وزیر خارجہ سے گفتگو میں شاہ محمود نے ریاض اور جازان پر میزائل حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سعودی افواج کے کردار کی تعریف کی جنہوں نے بروقت حملے روک کر قیمتی انسانی جانوں اور املاک کو نقصان سے بچایا۔ وزیر خارجہ نے پاکستان کی طرف سے سعودی عوام کیساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مملکت کی سلامتی اور جغرافیائی سالمیت پر کسی بھی جارحیت کیخلاف سعودی عرب کی مکمل حمایت اور معاونت کے عزم کا اعادہ کیا۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ وبائی چیلنج کے پیش نظرمحدود معاشی وسائل کے حامل ممالک کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ کی تجویز سمیت ترقی پذیر ممالک کی معاشی معاونت کے بہت سے پہلوئوں کو جی20ورچوئل سربراہی اجلاس کے دوران زیر غورلایا گیا۔