لاہور(نامہ نگار خصوصی)پنجاب بار کونسل نے شہباز تتلا کے قاتل پولیس آفسر مفخر عدیل اور دیگر کی گرفتار ی کیلئے دو روز کی مہلت دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے پولیس شہباز تتلہ کے ورثا کے مطالبے کے مطابق نئی سرے سے ایف آئی آر درج کرے ، پنجاب بار کونسل کے عہدے داروں نے سیکرٹری سپریم بار کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا پولیس آفیسر نے وکیل شہباز تتلہ کو قتل کیا ، وائس چئیرمین اکرم خاکسار نے کہا شہباز تتلہ کی ایف آئی آر ورثا کے مطالبے کے مطابق درج کی جائے ، انہوں نے کہا کہ پولیس افسران کو ایس پی مفخر عدیل اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے دو روز کی مہلت دیتے ہیں۔چئیر مین ایگزیکٹو کمیٹی جمیل اصغر بھٹی کا ہائیکورٹ کے ججز کے حوالے سے کہنا تھا ، ہائیکورٹ میں ججز کی کمی کی وجہ سے وکلا مشکلات کا شکار ہیں ، میرٹ پر ہائیکورٹ کے ججز کو بھرتی کیا جائے ، نامزد چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے میرٹ ججز کی بھرتیوں کی یقین دہانی کرائی ، پنجاب بار کونسل کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ کسی وکیل کو یہ حق نہیں کہ کسی کو گالی دے یا پھر گریبان تک ہاتھ پہنچے ، وکلا کیخلاف کسی قانون کوتسلیم نہیں کیا جاسکتا ، کوئی وکیل کسی افسر کیساتھ بدتمیزی کرے گا تو اس کو معاف کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ، اگر پنجاب بار کونسل کو لائسنس دینے کا حق ہے تو اس کو معطل کرنے کا حق بھی ہے ۔