لاہور، اسلام آباد(نمائندہ خصوصی سے ،92 نیوزرپورٹ،این این آئی ) صدرن لیگ شہباز شریف نے نوازشریف اور مولانا فضل الرحمٰن سے ٹیلی فونک رابطہ کرلیا، ذرائع ن لیگ کے مطابق تینوں رہنماؤں نے عید الفطر کے فوری بعد حکومت مخالف تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔پارٹی ذرائع کے مطابق حکومت کے خلاف فیصلہ کن رائونڈ کے لئے مولانا فضل الرحمٰن عید الفطر کے بعد تمام پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے قائدین سے ملاقاتیں کریں گے ۔ شہباز شریف حکومت مخالف تحریک میں مرکزی کردار ادا کریں گے ۔تینوں رہنمائوں نے ایف آئی اے کی جانب سے شہباز شریف کو روکے جانے کے خلاف عدالت جانے پر اتفاق کیا ۔ عید الفطر کے بعد پی ڈی ایم کی سٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں اے این پی اور پیپلزپارٹی کو دعوت دینے پر گفتگو ہوئی ،تینوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیاکہ معاملات طے پانے کی صورت میں پیپلز پارٹی اور اے این پی کو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں دعوت دی جائے گی۔عید کے بعد پی ڈی ایم کے سربراہی جلاس کے ایجنڈے پر بھی غور کیا گیا۔شہباز شریف نے پی ڈی ایم ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کو شامل کرنے کا مشورہ دیا ،حکومت مخالف تحریک میں مسئلہ کشمیر اہم جزو ہو گا۔ادھر شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں آزادجموں وکشمیر کے انتخابات کے لئے امیدواروں سے متعلق غور ہوگا۔ دریں اثنا میڈیا سے گفتگو کرتے مریم اورنگزیب نے لائیو کالز کوحکومتی ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو چیلنج کرتی ہوں کہ میں لائیو کال کرتی ہوں وہ میری کال کا جواب دیں۔کیا عمران چاول لینے سعودی عرب گئے تھے ، عمران خان تمام مافیا کا سہولت کار ہے ، جس نے آئین توڑا اس کے لیے کوئی سزا نہیں۔فواد چودھری نے پھر جسٹس قاضی فائزعیسیٰ پر حملہ کیا، سپریم کورٹ کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے ۔ عوام کے پاس بل اور گھر کا کرایہ دینے کے لیے پیسے نہیں۔آج عوام پوچھتے ہیں مہنگائی 17 فیصد ہوگئی، کون جواب دے گا؟۔