اسلام آباد(خبر نگار، صباح نیوز) سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کے مقدمے میں نیب کو تمام الزامات تحریری طور پر جمع کرنے کی ہدایت کر دی ۔دوران سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید نے نیب کے وکیل نعیم بخاری کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ضمانت منسوخی کیلئے سخت محنت درکار ہوگی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے آشیانہ ہائوسنگ سکینڈل ریفرنس میں شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت کی منسوخی جبکہ منصوبے کے ڈائریکٹر بلال قدوائی اوردیگر اہلکاروں کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی ۔جسٹس شیخ عظمت نے کہا معاملے کو گہرائی میں دیکھنا ہوگا تاکہ کسی کے ساتھ نا انصافی نہ ہو۔جسٹس اعجا زالاحسن نے کہا کہ بہتر ہوگا کہ تمام الزامات تحریری طور پر جمع کئے جائیں۔جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ ہمیں کیس کی حساسیت کا احساس ہے اس لئے 2 ہفتے بعد15مئی کو سماعت کی جائیگی۔علاوہ ازیں نواز شریف کی ضمانت میں توسیع سے متعلق درخواست پرچیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بنچ آج سماعت کریگا۔ ادھر سپریم کورٹ نے حکومت کی جانب سے جامعہ حفصہ کی تعمیر اور زمین دینے کی یقین دہانی پر لال مسجد آپریشن از خود نوٹس کیس نمٹا دیا اور قرار دیا ہے کہ لال مسجد کے بارے میں آئینی درخواست کا معاملہ بعد میں دیکھا جائیگا۔جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے لال مسجد آ پریشن از خود نوٹس کیس کی سماعت کی تو اٹارنی جنرل نے لال مسجد اور جامعہ حفصہ سے متعلق سربمہر رپورٹ جمع کرائی۔جسٹس یحییٰ آ فریدی نے کہا کہ عدالت پالیسی معاملات میں مداخلت نہیں کریگی۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے طیبہ تشدد کیس کے مرکزی ملزمان راجہ خرم اور ماہین ظفر کی سزائیں معطل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ اگلی سماعت پر فیصلہ کردیا جا ئیگا۔موبائل فون کارڈ پر ٹیکس بحالی کے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ہے ۔