لاہور(خصوصی نمائندہ؍ صباح نیوز) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف قوم کو گمراہ نہ کریں اور ان کے داماد علی عمران کو ادا کی گئیں 6 کروڑ روپے کی رقم کا حساب دیں۔شہزاد اکبر نے 90شارع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا نوید اکرام نے 6 کروڑ روپے غیر قانونی طور پر علی عمران کو دیئے ، 80 کنال زمین خرید کر نوید اکرام نے پاور آف اٹارنی علی عمران کو دی، سٹوری ڈیلی میل نے کی اور نزلہ مجھ پر گرانے کی کوشش کی گئی،برطانیہ کی عدالت میں اپنے خلاف مقدمے کا منتظر ہوں، اگر قانونی معاونت چاہئے تو وہ بھی دینے کو تیار ہوں، نوید اکرام پر شہباز شریف نے تشدد کرایا، اہلیہ کو بھی گرفتار کرایا، شہباز شریف کے داماد علی عمران مفرور ہیں، ہم شہباز شریف سے 3 ادائیگیوں کا پوچھ رہے ہیں جو ایرا سے کی گئیں، 20 ملین، 13 ملین اور 27 ملین کی 3 ادائیگیوں ایرا سے کی گئیں، شہباز شریف کے خاندان نے 26 ملین کی منی لانڈرنگ کی، 200 سے زائد ٹیلی گرافک ٹرانسفرز کی گئیں، شہباز شریف نے کسی ایک الزام کا بھی جواب نہیں دیا، ٹی ٹیز کے ذریعے جائیداد خریدی گئیں، اس لئے اسے منجمد کیا گیا، شہباز شریف جذبات کا سہارا چھوڑیں۔ انہوں نے کہا شاہد خاقان عباسی کو ٹھیکہ دیتے وقت حب الوطنی یاد نہیں آئی۔ انہوں نے کہا اگلے ہفتے مزید انکشافات کروں گا، میں بتائوں گا کہ کون سے سیاسی حواری منی لانڈرنگ کرتے تھے ، حکومت کسی کو پلی بارگین کے لئے نہ مجبور کر رہی ہے اور نہ ہی یہ حکومت کی پالیسی ہے ،پلی بارگین کا قانون موجود ہے ،نیب کا دروازہ کھلا ہے ، پلی بارگین کرنا چاہتے ہیں تو چیئرمین نیب کو درخواست دیں۔انہوں نے کہا ہمارا مقصد یہ نہیں کہ یہ جیلوں میں رہیں اور ہم ان پر پیسہ خرچ کریں، جتنا پیسہ لوٹا ہے ، واپس کریں اور ہماری جان چھوڑیں۔ شہزاد اکبر نے سیاسی شخصیات کو آفر کی ہے کہ آصف زرداری، نواز شریف، شہباز شریف یا ان کا کوئی گھر کا فرد پلی بارگین کرنا چاہتا ہے تو چیئرمین نیب کیساتھ معاہدہ کرنا ہوگا، ہمیں کیا ضرورت ہے جیلوں میں ان کی سکیورٹی پر خرچ کریں۔92 نیوز کے مطابق شہزاد اکبر نے کہا اسحاق ڈار گرفتار بھی ہوں گے ، پاکستان بھی لایا جائیگا،نئے برطانوی وزیر اعظم کے انتخاب کے بعد تحویل ملزمان کے معاہدے کیلئے مذاکرات ہوں گے ۔