لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اورماہر قانون بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ویڈیو کے حوالے سے دو چیزیں ہیں جن کے بار ے میں کنفیوژ کیاجارہا ہے جوارشد ملک نے کیا ہے کہ درست ہے یا غلط ہے یہ ایک الگ ایشوہے ۔ نوازشریف سمیت عدالتوں کے فیصلوں کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔ ویڈیوسیکنڈل کے بعد ا س جج کے خلاف کارروائی ہوگی۔اس میں ایک بندے نے ویڈیو اور دوسرے نے آڈیوکیاہے اگر ن لیگ نے نوازشریف کامستقبل کا فیصلہ کرناہے تو انہیں اصلی ویڈیو لانا ہوگی۔سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ مریم نواز کی پریس کانفرنس میں جو 8بندے بیٹھے ہوئے تھے ان میں سے کوئی بیان حلفی دیگا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر عدالت میں یہ ثابت ہوجائے کہ ویڈیو اصلی ہے تو نوازشریف فوری باہر آجائیں گے ۔مجھے شاہدخاقان عباسی کی گرفتاری پر بہت دکھ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے ہر عہدمیں عدالتوں کو دبا کر کام لیا ہے ، انہیں ہمدردی اورنرمی ملتی رہی ہے ، شریف برادران کا افتخارچودھری کے ساتھ بہت بڑا گٹھ جوڑ تھا جس کے بارے میں لکھ رہاہوں وقت آنے پر بتاؤں گا۔ارشد ملک کا معاملہ نوازشریف کی اپیل سے ہٹ کرہے کیونکہ اس میں عدلیہ کے ایک واقعہ کو لیاگیا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے بلاول کو مشورہ دیا تھاکہ وہ ن لیگ سے بچ کررہیں میں اس بیان پر قائم ہوں چیئرمین پی پی بات کو مان بھی جاتے ہیں۔ پی پی کی جانب سے ن لیگ کی سپورٹ پر مجھے بہت پریشانی ہے ۔چیئرمین سینٹ اگر نہیں ہٹیں گے تو بھی حکومت کو نقصان ہوگا لگتاہے کہ عمران خان نقصان کا سودا کرنے جارہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں اعتزازاحسن نے کہاکہ عالمی عدالت کے فیصلے کے آخر میں جو 8 سوال دیئے گئے ہیں ان کو دیکھا جائے تو لگتاہے کہ ایک ہمارے حق میں جبکہ 7بھارت کے حق میں ہیں لیکن عدالت نے کل بھوشن کوبری،بھارت کے حوالے کرنے ، ملٹری کورٹ میں ٹرائل جیسے بھارتی مطالبات کو مسترد کر دیاہے ۔ اس کیس کا ہم پر بھی بوجھ ہے ۔