لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )گروپ ایڈیٹر روزنامہ 92نیوز ارشاد احمد عارف نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پورا شریف خاندان اس اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کے ساتھ کمپرومائز کرکے گیا جسے وہ کہتے تھے کہ وہ سلیکٹڈ ہے ،وہ جان بچا کر یہاں سے بھاگے ہیں اور اب مریم نواز نے بھی عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ مجھے بھی جانے کی اجازت دی جائے ۔پروگرام کراس ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا مریم نواز کا جو ٹویٹر خاموش ہے ،حسین نواز کا بھی ٹویٹر بند ہے ،ن لیگ کے اندر اس بات پر شدید اختلافات ہیں کہ بڑے بھائی بھی باہر ہیں اور چھوٹے بھائی بھی باہر ہیں ، صاحبزادی بھی باہر جانے کیلئے پرتول رہی ہیں تو پھر ہمارا والی وارث کون ہے ، یہ طے کیا جائے ۔انہوں نے کہا عمران خان بھی تردید کررہے ہیں کہ کوئی این آراو نہیں ہوا بلکہ ارینجمنٹ ہوئی ہے ،کمپرومائز یہ ہے کہ آپ خاموش رہیں گے اور آپ کو یہ ڈھیل دی جائے گی،عمران خان کو سپیس پرفارم کرنے کیلئے ملے گی،ملک ریاض والا معاملہ نوازشریف فیملی کیلئے بھی سبق ہے ۔سینئر تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے کہا نوازشریف کی سیاست کے دوروپ ہیں،ان دونوں کیلئے انہوں نے سکیپ گوٹ رکھے ہوئے ہیں، اگر انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کیخلاف بولنا ہے تو کہا جاتا ہے کہ پرویز رشید انہیں گمراہ کرتا ہے ،مریم بھی انہیں مجبور کرتی ہیں،اگر کمپرومائز کی سیاست کرنی ہے تو پھر گالیاں کھانے کیلئے شہبازشریف تیار ہوتے ہیں،یہ جو لندن گئے ہیں اس میں ایک بات تو ہے کہ کمپرومائز ہوا ہے ۔سینئر تجزیہ کار سلیم بخاری نے کہا لند ن میں جو کچھ ہورہا ہے وہ اتنا حیران کن نہیں ہے ، نوازشریف اور شہبازشریف لندن میں ہیں اور پاکستان میں تیزی سے ڈویلپمنٹس ہورہی ہیں،تحریک انصاف کے اندر سے مائنس ون کے حق میں آوازیں اٹھ رہی ہیں،لندن پلان کا پاکستانی سیاست میں بڑا اہم کردار رہا ہے ، یہ آج سے نہیں ہے بلکہ بھٹو دور سے ہے ،جب تک نوازشریف زندہ ہیں اس وقت تک ن لیگ کا کوئی بھی فیصلہ ان کی مرضی کے بغیر نہیں ہوسکتا،مائنس ون کی گفتگو کو سنجیدہ لینا ہوگا۔سینئر تجزیہ کار ناصر بیگ چغتائی نے کہا پنجاب میں عثمان بزدار کو شیر شاہ سوری کا متبادل کہنے پر مجھے اعتراض ہے ،یہ تو عمران خان کیخلاف سازش ہے کیونکہ شیر شاہ سوری نے تو ہمایوں کا تخت الٹا تھا،اختر مینگل بھی اپنے مطالبات کیلئے سرگرم ہیں۔