لاہور(نامہ نگار خصوصی ) لاہورہائیکورٹ نے شریف فیملی کی ملکیتی چودھری شوگر ملز کا کاٹا گیا بجلی کا میٹر بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر لیسکو اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ جسٹس عائشہ اے ملک نے ملز کے وکیل مصطفی کمال کی درخواست پر سماعت کی جس میں موقف اختیار کیاگیاکہ حکومت کی جانب سے ایک تو بل زیادہ بھیجے گئے دوسرا وقت صرف 2 دن کا دیا گیا حالانکہ قانون کے مطابق کم از کم 7 دن کا وقت دینا ضروری ہوتا ہے ،لیسکو کی جانب سے اضافی بلوں کی وصولی آئین کے خلاف ہے ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے چنیوٹ آئرن کرپشن کیس میں ارتھ ریسوس کے بڑے شیئر ہولڈر اور سبطین خان کے ساتھی ملزم ناصر علی شاہ بخاری کی 5 لاکھ کے 2 ضمانتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کر تے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کر کے 14 جنوری کو جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ نے عدالت عالیہ کے کیس مینجمنٹ منصوبے میں مبینہ خوردبرد کی رپورٹس منظر عام پر لانے کی درخواست پر جواب داخل نہ کرانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے پنجاب حکومت ، رجسٹرار ہائیکورٹ اورنیب سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری ہسپتالوں کے ویسٹ کی خورد برد میں ملوث دونوں ملزمان راجہ اصغر اور حسن زاہد کی درخواست ضمانت خارج کردی، ضمانت خارج ہونے پر نیب حکام نے دونوں ملزمان کو تحویل میں لے لیا۔لاہور ہائیکورٹ نے ایڈن ہائوسنگ سوسائٹی میں مکان کے قبضہ کا لیٹر جاری کرانے کیلئے رہائشی شاہدہ زاہد کی نیب اور سوسائٹی کیخلاف درخواست پر درخواست گزار کو مزید دستاویزات لف کرنے کی اجازت دے کر مزید کارروائی 20 جنوری تک ملتوی کر دی۔