اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ،92نیوز رپورٹ ،مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوزایجنسیاں ) وزیراعظم کی زیرصدارت کراچی ٹرانسفارمیشن پیکج سے متعلق اجلاس ہوا۔ آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ، وفاقی وزرا اسدعمر، شیخ رشید، فیصل واوڈا اوردیگرنے بھی اجلاس میں شرکت کی۔کراچی کی تعمیروترقی کیلئے مختلف منصوبوں پرغورکیاگیا۔اجلا س میں کراچی ٹرانسفارمیشن پیکج پرپیشرفت سے متعلق بریفنگ دی گئی، اجلاس میں منصوبوں پرعملدرآمد کے حوالے سے غورکیاگیا۔ذرائع کے مطابق کراچی اورسندھ کی تعمیروترقی کے مختلف منصوبوں کی منظوری دیدی گئی۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق شرکاکو بریفنگ دی گئی کہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت 100سے زائدمنصوبوں کی منصوبہ بندی کی جاچکی ،یہ منصوبے 1.117ٹریلین روپے کی لاگت سے مکمل ہونگے ،ان منصوبوں کو تکمیل کے مراحل کے اعتبار سے تین حصوں میں تقسیم کیا گیاہے ، اجلاس کوکراچی منصوبوں پرابتک ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیاگیا۔ وزیراعظم نے کہا منصوبوں کی تکمیل سے کراچی کے مسائل کامستقل بنیادوں پرحل انتہائی ضروری ہے ،کراچی میں برساتی پانی سے ہونیوالے نقصانات کاسبب نالوں پرغیرقانونی تعمیرات ہیں۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کراچی میں تجاوزات ہٹانے سے پہلے مستحق مکینوں کیلئے پیشگی متبادل انتظامات کویقینی بنایاجائے ۔وزیراعظم نے کے فورمنصوبے کی استعداداورافادیت بڑھانے کیلئے سفارشات مرتب کرنے اور کراچی کوپانی فراہمی کے منصوبے کیلئے تکنیکی کمیٹی بنانے کی ہدایت کردی۔وزیراعظم سے گورنرسندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی،ملاقات میں کراچی سے ملحقہ سمندری پٹی کے ماحولیاتی مسائل کے تدارک کیلئے کی گئی منصوبہ بندی پرتبادلہ خیال کیاگیا،ملاقات میں پاکستان کوارٹرزری سیٹلمنٹ کرنے کاپلان فائنل کرلیاگیا،وزیراعظم نے گورنرسندھ کومعاملہ خودمانیٹرکرنے کا ٹاسک دیدیا۔پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا پاکستان میں کچرے کے حوالے سے مناسب بندوبست اور انتظام نہ ہونے کی وجہ سے دن بدن مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے ۔پاکستان کے آبی وسائل خاص کر سمندری پٹی اس سے سب سے زیادہ متاثر ہے ۔ اس طرح کے منصوبے ہمارے شہروں کو بین الاقوامی معیار کی رہائشی سہولیات دینے میں معاون ثابت ہونگے ۔اجلاس میں منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والی ڈچ کمپنی ایوٹیک کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ ایوٹیک نیدرلینڈ نے 1.3 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری سے کراچی میں کچرے سے توانائی اور ڈی سیلینشن پلانٹ بنانے کی تجویز پیش کی۔ اویٹیک ہالینڈ نے راوی منصوبے اور لاہور میں رینیویبل توانائی پلانٹ کے قیام میں بھی گہری دلچسپی ظاہر کی۔قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن و ڈویلپمنٹ کے ہفتہ وار اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا بیرون ملک بسنے والے پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں ، ان کیلئے کاروباری سرگرمیوں میں حصہ لینے کی راہ میں حائل رکاوٹیں ترجیحی بنیادوں پر دور کی جائیں ِ۔ وزیر اعظم نے کہا ملک میں بجلی کی کوئی کمی نہیں اسلئے نئے کنکشن دینے میں تاخیر کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے اس ضمن میں جاری ہونے والے این اوسیز اور منظوری کے طریقہ کار کو سہل بنانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سکیم کے تحت اپنے گھر کے حصول کیلئے بنکوں سے آسان شرائط پر قرضے لینے والوں پر کسی قسم کا اضافی مالی بوجھ نہ ڈالا جائے ۔ انہوں نے کہا حکومت کا مقصد بے گھر لوگوں کیلئے اپنی چھت مہیا کرنا ہے لہذا اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کو آسانیاں اور سہولتیں مہیا ہوں۔مختلف یوٹیلیٹی سروسز حاصل کرنے کیلئے منظوریاں لینے کے طویل مراحل کو آسان بنایا جائے کیونکہ مروجہ طریقہ کار سے تعمیراتی شعبے کیلئے مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے چئیرمین ایف بی آر اور دیگر متعلقہ اداروں کو سرمایہ کاری کرنے والے اوورسیز پاکستانیوں کیلئے سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔توانائی اورپٹرولیم ڈویژن کی جانب سے نئے منصوبوں کیلئے بجلی اورگیس کنکشنزکی فراہمی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم سے معاون خصوصی برائے اوورسیزپاکستانیز زلفی بخاری نے ملاقات کی۔ملاقات میں ورکرزویلفیئر فنڈز کے تحت 1500 گھروں کی تعمیر کے منصوبے پربھی گفتگوکی گئی۔وزیراعظم نے کہامنصوبے کا افتتاح اگلے سال جنوری میں ہوگا،منصوبہ معیاری اور سستی رہائش کیساتھ ساتھ تمام بنیادی سہولیات فراہم کرے گا،منصوبہ عوام کیلئے سستی رہائش کے حکومتی عزم کی عملی شکل ہے ۔پی ٹی آئی کے چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی آج وزیراعظم سے اہم ملاقات کریں گے ۔ ملاقات میں گلگت بلتستان میں حکومت سازی کے حوالے سے اہم امور پر غور کیا جائے گا ۔تحریک انصاف وزیراعظم سے باضابطہ منظوری کے بعد وزارت اعلیٰ کے امیدوار کا اعلان کرے گی۔ ورلڈ اکنامک فورم کیلئے ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اپنے آرٹیکل میں وزیراعظم عمران خان نے لکھاکہ ماحولیاتی تبدیلی دورحاضرکاسب سے بڑاچیلنج ہے ،ماحولیاتی تبدیلیوں نے معاشی، سماجی اور سیاسی لحاظ سے برا اثر ڈالا ہے ، ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان دوراہے پر کھڑا ہے ، عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے ،سرسبزپاکستان کیلئے پرعزم ہیں۔