اسلام آباد ، راولپنڈی ، سیالکوٹ ( سپیشل رپورٹر، سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک ، ڈسٹرکٹ رپورٹر) افغانستان سے دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان میں پاکستانی فوجیوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3 جوان شہید ہوگئے ۔ وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ نے کہا ہے کہ ایسے واقعات ناقابل قبول ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق افغانستان سے دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان کے ضلع دیواگر کے علاقے میں پاکستانی فوجیوں پر فائرنگ کی۔ فائرنگ کے تبادلے کے دوران حوالدار تیمور،نائیک شعیب اور سپاہی ثاقب نواز نے جام شہادت نوش کیا۔ پاکستانی فوجیوں کی جانب سے موثرجواب دیاگیا اور مصدقہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق پاک فوج کی فائرنگ سے دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان پہنچا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان دہشت گردوں کی جانب سے افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے ، امید ہے افغان حکومت مستقبل میں ایسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گی۔ پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کے خلاف پاکستان کی سرحدوں کے دفاع کے لیے پرعزم ہے ۔ ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق حوالدار تیمورکی عمر30 سال تعلق جہلم، سپاہی ثاقب نواز کی عمر 24 سال تعلق سیالکوٹ اور نائیک شعیب کی عمر 38 سال اور تعلق اٹک سے ہے ۔ صدر مملکت عارف علوی، وزیر اعظم شہباز شریف، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سیاسی رہنماؤں نے واقعہ کی شدید مذمت کی اور شہید کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔ آصف علی زرداری نے پاک افغان سرحد پر فوج کے جوانوں پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اﷲ خان نے پاک افغان سرحد پار سے فائرنگ کی واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ایسے واقعات ناقابل قبول ہیں۔ روک تھام کے لئے فوری اقدامات لینے کی ضرورت ہے ۔ بلاو ل نے کہا قوم دہشتگردوں کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت آہنی ہاتھوں سے کچلنے کی حامی ہے ۔ ڈسکہ میں شہید ثاقب نواز سندھو آف بھکی سندھواں کو فوجی اعزاز کے ساتھ آبائی قبرستان میں سپر د خاک کردیا گیا۔نماز جنازہ میں فوجی افسران کے علاوہ علاقہ کی سیاسی سماجی کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ وطن کی حفاظت کرتے ہوئے شہادت کا اعزاز حاصل کرکے پوری قوم اور خصوصاً علاقے کا نام روشن کرنے پر شہید ثاقب نواز کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔