اسلام آباد ( 92 نیوزرپورٹ) کرپشن ، اختیارات کے ناجائز استعمال ، غیر قانونی اثاثہ جات و دیگر الزامات میں ایف بی آر کے 9 افسران کیخلاف بڑی کارروائی کی گئی اور انہیں چارج شیٹ کردیاگیا۔ ان افسران کیخلاف کارروائی کرپشن الزامات پر کی گئی ان میں گریڈ 21 کے 2، گریڈ 20 کے 2 اور گریڈ 19 کے 5 افسران شامل ہیں۔گریڈ21 کی خاتون افسر شاہ بانو خان ڈی جی سروے کو چارج شیٹ کیا گیا ، ایف بی آر کے مطابق خاتون افسرکیخلاف 29 نومبر 2019 کو انکوائری شروع ہوئی ، ان پر غیرقانونی طور پر انکم ٹیکس ریفنڈز کی منظوری دینے کا الزام لگایا گیا۔گریڈ 21 کے ممبر ایف بی آر ہیڈکوارٹرز شریف اعوان کو بھی چارج شیٹ کیا گیا ، ان کیخلاف 29 نومبر2019 کو انکوائری کی منظوری دی گئی ۔ان پر کرپشن اور ظاہر کئے گئے اثاثہ جات میں تضاد کا الزام ہے ۔گریڈ 20 کے ڈائریکٹرکراچی بشارت قریشی کیخلاف 14نومبر 2019 کو انکوائری کا فیصلہ کیا گیا،انہیں پاک عرب فرٹیلائزر اور فاطمہ فرٹیلائزر کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی مانیٹرنگ میں غفلت برتنے کے الزام میں برطرف کیاگیا ۔گریڈ 20 کے ان لینڈ ریونیو سروس کے چیف سیلز ٹیکس جبران مسرور کیخلاف یکم جولائی 2019 کو انکوائری شروع ہوئی ،انہوں نے ایولیو ایشن کمیٹی ممبر کی حیثیت سے اورینٹ الیکٹرانکس کو ہائیکورٹ میں بیگناہ ظاہر کرنے کی کوشش کی تھی۔ڈپٹی کمشنر ان لیند ریونیو سروس ریجنل ٹیکس آفس ایبٹ آباد جواہر علی شاہ ، اسسٹنٹ ڈائریکٹرایڈمن ریجنل ٹیکس آفس کراچی علی اکبر تونیو ، اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو سروس چودھری خرم عزیز، اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو سروس سرگودھا قاسم رضا چدھڑ، سینئر آڈیٹر کارپوریٹ ریجن ریجنل ٹیکس آفس لاہور کاشف نصیر ، چیف کمشنر انکم ٹیکس انکوائری آفیسر عمر جہانگیر ، آپریزنگ آفیسرز راحیل ، ادریس ، ملک شاد بہار اور ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ ویسٹ کراچی نسیم بٹ کوبھی چارج شیٹ کیاگیا ہے ۔