اسلام آباد ( خبر نگار خصو صی ،مانیٹرنگ ڈیسک،نیٹ نیوز ) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے مہنگائی کیخلاف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کر دیا، پہلا جلسہ 29 اگست کو کراچی میں کیا جائے گا، حکومت کی ہر طرح کی انتخا بی اصلاحات کو بھی مسترد کردیا ۔ مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا اجلاس ہوا، پی ڈی ایم نے مہنگائی پرحکومت کے خلاف تحریک چلانے اور انتخابات ترمیمی بل پر ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے ، اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے ویڈیولنک کے ذریعے شرکت کی ۔پی ڈی ایم قومی اسمبلی میں ترمیمی بل اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر سخت موقف اختیار کرے گی ۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے تجویز دی کہ تمام پارٹیز عام انتخابات 2023 پر توجہ مرکوز کریں، اجلاس میں مستقبل کی سیاسی حکمت عملی بھی طے کی گئی، 21اگست کو اسلام آباد میں سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوگا، پی ڈی ایم کاآئندہ سربراہی اجلاس28اگست کو کراچی میں ہوگا جبکہ 29 اگست کو کراچی میں جلسہ ہو گا۔ اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے شہبازشریف، محمود اچکزئی، اویس نورانی، آفتاب شیرپاؤ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے اندر آئین کی حکمرانی مقصودہے ، لیکن آئینی ادارے معطل بنا دئیے گئے ہیں، اظہار رائے کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے ، میڈیا پر قدغنیں اور صحافیوں پر حملے ہو رہے ہیں، اس کو یقینی بنانا ہوگا کہ تمام آئینی ادارے حدود میں رہتے ہوئے ذمہ داریاں نبھائیں، دائرہ کار سے باہر کردار ختم کردینا چاہیے تاکہ ملک آئین کی پٹری پر دوبارہ چلنے کے قابل ہوسکے ۔ افغان مسئلے کا سیاسی حل ہے ، افغان مسئلے کاحل فریقین کے باہمی مذاکرات سے ہوناچاہیے ۔افغان صورتحال پراپوزیشن کواعتمادمیں لیاجائے ۔اجلاس میں ملک میں مہنگائی کی شدید ترین مذمت کی ،آفتاب شیرپاؤکوپی ڈی ایم کاسینئرنائب صدربنایا گیاہے ۔ حکومت نے مہنگائی،بے روزگاری کے ریکارڈتوڑدیئے ۔عوام کے جسم سے خون کا آ خری قطرہ بھی نچوڑا جارہا ہے ۔الیکٹرانک ووٹنگ مشین دھاندلی کاسب سے آسان طریقہ ہے ۔ یکطرفہ انتخابی اصلاحات کومستردکرتے ہیں۔ پی ڈی ایم شفاف انتخابات پرتوجہ مرکوزکرے گی۔ پنجاب میں لوکل گورنمنٹ کانظام ختم کیاگیا۔ پنجاب میں بلدیاتی نظام سے متعلق عدالتی فیصلے پرعمل نہ کر کے توہین عدالت کی گئی۔آزاد کشمیر کے نتائج کو بھی پی ڈی ایم نے مسترد کردیا ہے ۔ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ نوازشریف علاج مکمل ہونے تک پاکستان واپس نہیں آئیں گے ۔تین دفعہ کے وزیر اعظم کی صحت پر سیاست کرنا افسوسناک ہے ، گزارش ہے کہ نواز شریف کی صحت پر سیاست نہ کی جائے ۔72سالہ پاکستان کی تاریخ میں عمران خان جیسا ناکام لیڈر نہیں آیا۔ان کے کرتوتوں کی وجہ سے پاکستان آئسولیشن کا شکا ر ہے ۔پی ڈی ایم تین مہینے غیر فعال رہی ، کیا یہ میں نے کی۔پی ڈی ایم اور ن لیگ صاف شفاف انتخابات ، آئین کی حکمرانی چاہتی ہے ۔ کراچی ،لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی ) پیپلزپارٹی نے ن لیگ کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدوں کی پیشکش کردی۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان بیک ڈور رابطوں میں اہم پیشرفت سامنے آگئی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے چئیر مین بلاول بھٹو زرداری ایک بار پھر مرکز اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کے خواہاں ہیں، بیک ڈور رابطوں میں پیپلز پارٹی نے بلاول بھٹو زرداری کی خواہش کا اظہار بھی کردیا ۔پیپلزپارٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ رہنماؤں نے مسلم لیگ (ن) کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدوں کی پیشکش کردی ہے ، اور کہا ہے کہ اگر ن لیگ ساتھ دے تو مرکز اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی ممکن ہے ، کیوں کہ ہمارے پاس مرکز اور پنجاب میں نمبرز پورے ہیں، اگر آپ ساتھ دیں تو ان ہاؤس تبدیلی کی صورت میں پیپلزپارٹی مرکز میں وزیراعظم اور پنجاب میں وزیراعلیٰ ن لیگ کا قبول کرے گی۔پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ مرکز اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کے لئے تحریک انصاف کے ناراض اراکین اور حکومتی اتحادی پوری طرح تیار ہیں، حکومت اور اتحادیوں کے 25 سے زائد ارکان قومی اسمبلی اور پنجاب میں 31 ارکان اسمبلی ساتھ دیں گے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی رابطہ کاروں نے پیپلز پارٹی کی پیشکش پر وقت مانگ لیا ہے ، اور کہا ہے کہ قیادت سے مشاورت کے بعد جواب دیں گے ۔