لاہور( این این آئی )چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شبر زیدی نے کہا ہے کہ ہم نیا ٹیکس نہیں لگا رہے ہیں بلکہ وہ ٹیکس اکٹھا کررہے ہیں جو ضروری ہے لیکن نہیں دیا جاتا۔ہماری معیشت میں رواں مالی سال میں مقرر کردہ 5500 ارب روپے ہدف سے زیادہ ٹیکس دینے کی صلاحیت ہے اور ہم وہی اکٹھا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔گزشتہ روزایک انٹر ویو میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس کا ہدف جارحانہ ہے لیکن اس کیلئے ہم اپنے اداروں کی صلاحیت بھی بڑھا رہے ہیں، ہمارا نظام وہ وصولی نہیں کرپاتا جو اسے کرنی چاہیے ۔حکومت کے پاس سیلز ٹیکس بڑھا کر زیادہ پیسے اکٹھے کرنے کا راستہ تھا لیکن یہ راستہ اختیار نہیں کیا گیا ہے ۔ نظام میں اصلاحات لاکر ٹیکس دینے اور ٹیکس لینے والوں میں رابطہ ختم کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ کی شرط پر ہڑتال وہ لوگ کررہے ہیں جن کے پاس ناجائز پیسے ہیں یا اپنے اصل اثاثے یا سیل چھپاناچاہتے ہیں۔اس حوالے سے کسی کے ساتھ بھی زیادتی نہیں کریں گے ، ان کے خدشات دور کرنے کو تیار ہیں لیکن اس قانون کو تبدیل نہیں کریں گے ۔حکومت نے سیلز ٹیکس 17 فیصد سے نہیں بڑھایا ہے لیکن اسے بھی وقت کے ساتھ ساتھ کم ہونا چاہیے ۔شبر زیدی نے بتایا کہ جولائی میں 292 ارب روپے ٹیکس ہدف تھا جبکہ ہم نے 282 ارب روپے اکٹھے کئے ہیں۔رواں ماہ اگست میں ایف بی آر ٹیکس اکٹھا کرنے کااپنا مقررکردہ ہدف حاصل نہیں کر پائے گا جس کی وجہ عید الاضحیٰ اور دیگر تعطیلات ہیں۔