نئی دہلی (نیٹ نیوز) بھارت اور چین نے باہمی تجارت ، سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے ایک نیا 'میکنزم' تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے جسکے تحت دونوں ممالک کے اعلیٰ عہدیدار تجارتی حجم کو بڑھانے اور خسارہ کم کرنے پر کام کریں گے ۔ بھارتی حکام کے مطابق شی جن پنگ اور مودی کے درمیان ون آن ون اور وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے ۔ سیکرٹری خارجہ وجے گوکھلے نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے لگ بھگ ساڑھے پانچ گھنٹے ون آن ون بات چیت کی جس میں تجارت، سرمایہ کاری اور دہشت گردی سمیت متعدد امور زیر بحث آئے ، چین اور بھارت نے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو نئی جہت دینے کیلئے چنائی کنیکٹ کے نام سے نیا طریقہ کار وضع کرنے پر اتفاق کیا ہے ، اس ضمن میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے پر اتفاق ہوا ہے ،انکے دورے کے دوران جموں و کشمیر پر کوئی بات نہیں ہوئی،تاہم پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ چین کا تذکرہ ضرور ہوا اور چینی صدر شی جن پنگ نے اس حوالے سے وزیراعظم مودی کو مطلع کیا۔صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین بھارت کے ساتھ دفاع اور سکیورٹی کے شعبوں میں مزید تعاون کا خواہاں ہے ، اس سے دونوں ممالک کی افواج کے درمیان اعتماد سازی میں اضافہ ہو گا، دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا جبکہ مودی نے کہا کہ چنائی کنیکٹ کے تحت دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کا نیا باب شروع ہو گا۔مودی نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ باہمی اختلافات کو تنازع کی شکل اختیار نہیں کرنے دینگے ، دونوں ملک ایک دوسرے کے تحفظات دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کرینگے ۔