لاہور ( سٹاف رپورٹر) عالم اسلام کی نامور علمی و دینی شخصیت شیخ الحدیث مولانا ہارون عباس گردوں کے عارضہ کے سبب ڈربن جنوبی افریقہ میں68 سال کی عمر میں انتقال کر گئے مولانا ہارون عباس تحریک ختم نبوت کے راہنماء علامہ سید محمد یوسف بنوریؒ کے شاگرد خاص اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان میں اس وقت پہلی پوزیشن حاصل کر کے عالم دین کے منصب پر فائز ہوئے اور جنوبی افریقہ میں عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ، دینی مدارس کے قیام اور دعوت و تبلیغ کے کام کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا وہ 45 سال سے شیخ الحدیث کے منصب پر فائز جنوبی افریقہ کے مختلف دینی مدارس میں حدیث کی کتب پڑھانے میں مصروف تھے ، وہ ڈربن جنوبی افریقہ کی جامع مسجداسپینگو بیچ کے امام و خطیب تھے مولانا ہارون عباس کی وفات پر انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے مرکزی امیر مولانا ڈاکٹر سعید احمد عنایت اﷲ،نائب امیرمولانا عبدالرؤف مکی،مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج، مولانا محمد الیاس چنیوٹی ایم پی اے ، مولانا صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی، معاون خصوصی برائے امیر مرکزیہ مولانا قاری محمدبن سعید، مولانا قاری شبیر احمد عثمانی، مولانا قاری محمد رفیق وجھوی،مولانا پیر شکیل اختر نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کی تمام زندگی اسلام کی اشاعت عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ، دعوت و تبلیغ، تحقیق و تصنیف اور درس و تدریس میں گزری۔