کراچی، لاہور (سٹاف رپورٹر، سپیشل رپورٹر ،نامہ نگار ، مانیٹرنگ ڈیسک )پی آئی اے طیارہ حادثے میں شہید ہونے والے سکواڈرن لیڈرزین العارف خان کی نماز جنازہ پی اے ایف بیس فیصل میں ادا کر دی گئی ۔ ان کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ سے کی گئی جس کے بعد میت تدفین کیلئے پاک فضائیہ کے حکام کے حوالے کی گئی تھی ۔ نماز جنازہ میں ائیر وائس مارشل احمد حسن، ڈپٹی چیف آف ائیر سٹاف (انجینئرنگ) ، ائیروائس مارشل عباس گھمن ، ایئر آفیسر کمانڈنگ ، سدرن ایئر کمانڈ ، فضائیہ کے اہلکاروں ،فوجی اور سول عہدیداران کے علاوہ لواحقین نے بھی شرکت کی۔ بعد ازاں انہیں مکمل فوجی اعزاز کیساتھ پی اے ایف بیس کورنگی کریک کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ طیارہ حادثہ میں شہید ہونے والے سینئر صحافی سید انصار علی نقوی کونماز جنازہ کے بعد گلستان جوہر بلاک 19کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔نمازجنازہ میں سیاسی رہنمائوں،سینئر صحافیوں، میڈیا ورکرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ہفتہ کو پانچ شہدا کی نماز جنازہ کراچی میں ادا کی گئی جبکہ کراچی سے چھ جسد خاکی لاہور روانہ کئے گئے ۔ لاہور ایئر پورٹ پر پی آئی اے ملازمین کی بڑی تعداد شہید ساتھیوں معاون پائلٹ عثمان اعظم ، فلائٹ سٹیورڈ عبدالقیوم اشرف اور ایئر ہوسٹس آمنہ عرفان کے جنازہ میں شرکت کیلئے موجود تھی ۔ پی آئی اے ملازمین اپنے ساتھیوں کی میتیں دیکھ کرجذبات پر قابو نہ رکھ سکے ۔ میتیں گھروں میں پہنچیں تو ہر طرف کہرام مچ گیا ،ہر آنکھ اشکبار تھی۔ شہید فلائٹ سٹیورڈعبدالقیوم اشرف شہید کی نمازجنازہ سبزہ زار میں اداکردی گئی،نمازجنازہ میں لواحقین ،اہل علاقہ سمیت پی آئی اے افسران اورملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، شہید کو مقامی قبرستان میں سپردخاک کردیاگیا۔ایئرہوسٹس آمنہ عرفان شہیدکی نمازجنازہ جہانگیرپارک میں اداکی گئی،آمنہ عرفان شہیدکے جسدخاکی کوسبزہلالی قومی پرچم میں لپیٹاگیاتھا،میت گھرپہنچنے پراہلخانہ شدت غم سے نڈھال اورہرآنکھ اشکبارتھی،آمنہ عرفان شہید کاڈیڑھ سال کابیٹااورتین بہنیں ہیں۔والد نے کہامیراکوئی بیٹا نہیں میری بیٹی ہی میراسہاراتھی۔ فرسٹ آفیسر عثمان اعظم کی نمازہ جنازہ جوڑے پل میں ادا کی گئی اور بہارشاہ قبرستان میں تدفین کی گئی ۔دریں اثناء چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک نے طیارہ حادثہ میں شہید ہونے والے پی آئی اے کارکنان کے اہلخانہ سے لاہور میں ملاقات کی اور ان سے تعزیت اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا اس افسوناک سانحہ کے موقع پر وہ ذاتی طور پر اور پی آئی اے بطور ایک خاندان شہدا کے لواحقین کے غم میں برابرکے شریک ہیں۔