لاہور(اپنے نیوز رپورٹرسے )احتساب عدالت نے صاف پانی منصوبے سے متعلق ریفرنس میں ملوث گرفتار دو ملزمان اجمل وسیم اور انجینئر قمر اسلام کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ہے ، دوران سماعت احتساب عدالت کے جج نیب لاہور پر برہم ہو گئے اور ریمارکس دیئے کہ نیب لاہور سات روز کے دوران ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کر پائی لہٰذا عدالت ملزمان کا مزید جسمانی ریمانڈ نہیں دے سکتی۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے آف شور کمپنی اور اثاثوں کے متعلق اپنے نمائندے کے ذریعے ریکارڈ نیب میں جمع کرا دیا۔ پنجاب حکومت کے منصوبوں میں زائد تنخواہیں لینے کے معاملہ پر آئی ڈیپ کے تین سینئر افسران چیف آپریٹنگ آفیسر عظمت نواز، چیف انٹرنل آڈیٹر زبیر ارشداور چیف لیگل آفیسر احمد فاروق ملک نیب کے روبرو پیش ہوئے ۔افسران نے آئی ڈیپ میں تنخواہوں کی تفصیلات نیب ٹیم کو جمع کروائیں۔ نیب لاہور نے فواد حسن فواد کے بیان کی روشنی میں نشاط چونیاں کے چیف ایگزیکٹو شہزاد سلیم کو پیرکو طلب کیا تھا۔شہزاد سلیم کا نمائندہ نیب میں پیش ہوا۔