مکرمی !دودھ کودنیابھرمیں صحت کیلئے انتہائی مفید ترین غذاتسلیم کیاجاتاہے۔ زیادہ تر علاقوں میںگائے ، بھینس بھیڑ، بکری اُونٹنی کا دودھ استعمال کیا جاتا ہے۔ماہرین صحت کے مطابق دودھ بیماریوں سے لڑنے کے لئے قوت مدافعت پیدا کرتا ہے۔کئی اقسام کے زہروں کا اثر ختم کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔دودھ میں 3.2 فیصد پروٹین ، 4.1 فیصد کولیسٹرول،8فیصد آیوڈین ، 120 ملی گرام کیلشیم ،90 ملی گرام فاسفورس،2 ملی گرام آئرن اور وٹامن اے ،بی ،سی پائے جاتے ہیں۔۔ماہرین صحت کے مطابق اُونٹنی کے دودھ میں انسولین کی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے۔انسولین ایک ہارمون ہے جو ذیابیطس کے مریضوں میں کم مقدار میں بنتا ہے۔ماضی کے مقابلے میں آج آبادی میں سوگنااضافہ ہوچکاہے اورجانوربھی کم پالے جاتے ہیں پھربھی شہر کی تمام دودھ کی دکانوں پر24گھنٹے دودھ وافر مقدارمیں دستیاب رہتا ہے۔ مجھے یہ کہنے میں شرم بھی محسوس ہورہی ہے کہ ہم جودودھ صحت بخش سمجھ کرپی رہے ہیںوہ سفیدزہرہے جسے ہم خوشی کے ساتھ خود خریدکرپیتے ہیں جعلی دودھ کا معاملہ کسی سے ڈھکاچھپانہیں۔کئی جعلی دودھ سازکمپنیاں پکڑی جاچکی ہیں۔ ہزاروں لٹر دودھ تلف کیا جاتا ہے لیکن ملاوٹ کے بارے میں قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے اور سخت سزائیں نہ ہونے کے باعث ملاوٹ مافیا پھر سے سرگرم ہو جاتا ہے اور یہ دھندہ دوبارہ شروع ہو جاتا ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ ملاوٹ مافیا کے خلاف سخت سزائوں کا اعلان کرے اورپر علمدرآمد بھی کروائے۔ (ڈاکٹرمحمدعدنان)