اسلام آباد، لاہور(سپیشل رپورٹرز،خصوصی نمائندہ،92 نیوزرپورٹ،نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے صدارتی نظام کے حوالے سے کوئی سوچ ہی موجود نہیں،اس حوالے سے تمام افواہیں مسترد کرتا ہوں، اپوزیشن این آراوکیلئے دباؤ ڈال رہی ہے لیکن کرسی جاتی ہے تو جائے کسی کو این آراو نہیں دوں گا، اپوزیشن جمہوریت کے نام پر اپنی ڈکیتی کو چھپارہی ہے ،یہ لوگ خود بے نقاب ہوجائیں گے ،حکومت عدالتوں اورنیب کی آزادی پر یقین رکھتی ہے ،ماضی کے حکمرانوں کی طرح مرضی کے فیصلے کرانے کیلئے کوئی دبائونہیں ڈالاجارہا، اسد عمر تحریک انصاف کا قیمتی اثاثہ ہیں ،وہ دوبارہ کابینہ میں شامل ہورہے ہیں،آنے والے دنوں میں وفاقی کابینہ میں مزید ردوبدل ہو گا، جو کارکردگی دکھائے گا وہ رہے گا باقی وزرا کو جانا پڑے گا،حکومت نے کارکردگی دکھانی ہے کوئی منتخب ہے یا غیر منتخب فرق نہیں پڑتا، جتنے اچھے لوگ ہیں ان کو لگارہے ہیں اور جہاں جہاں سے اچھے لوگ ملیں ان کا تقرر کریں گے مگر جہاں ماہر لوگ نہیں ہوں گے وہاں ٹیکنیکل لوگ لگائیں گے ،آئی ایم ایف پاکستان کا معاشی انڈی کیٹردیکھ رہا ہے ، مشکل وقت کے بعد اچھے دن آنا ہیں، ہم نے پانچ سال میں عوام کو اپنی کارکردگی دکھانی ہے ۔سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی بیرون ملک روانگی سے متعلق سوال پرکہا 8 ماہ میں پارلیمنٹ میں مجھے گالیاں دے کر این آراو مانگا جارہا ہے لیکن کسی کو این آراو نہیں دوں گا۔عوام کو سستے اورفوری انصاف کی فراہمی کیلئے 7نئے قوانین لارہے ہیں۔اس کے علاوہ زینب الرٹ بل اور جسمانی سزاؤں سے متعلق بل بھی متعارف کرائے جا رہے ہیں، اگراپوزیشن بلوں کی منظوری میں ساتھ دے تو بڑی بات ہوگی۔ عوام کی بہبود کے لئے قانون سازی میں اپوزیشن سے بھی مشاورت کریں گے ، انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق پی ٹی ایم کے کچھ افراد کو باہر سے پیسے ملے ہیں۔عمران خان نے کہا ملک میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں، اسی وجہ سے موجودہ حالت کو پہنچے ،پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کروں گا۔ادھر وزیرِ اعظم آفس میں رمضان پیکج 2019کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہدایت کی رمضان میں اشیائے خورو نوش کی فراہمی کو نہ صرف یقینی بنایا جائے بلکہ اس امر کو بھی یقینی بنایا جائے کہ ضرورت کی تمام اشیاء مقررہ ریٹ پر عوام کو دستیاب ہوں،انتظامیہ کے افسران فیلڈ میں اپنی موجودگی یقینی بنائیں اور منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے ۔ بجلی، گیس،پانی کی دسیتابی کی مانیٹرنگ کیلئے صوبائی حکومتوں کی سطح پر کنٹرول روم بنائے جائیں۔عمران خان نے کہا حکومت کوعوام کی مشکلات کا مکمل ادراک ہے اور ہر ممکن کوشش ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے ۔ملائیشیا کے سابق وزیر ادریس جالا سے گفتگو میں انہوں نے کہاسرمایہ کاروں کی سہولت اور ملک میں کاروبار کرنے کے حوالے سے طریقہ کار میں پیچیدگیوں کے خاتمے کے لئے قواعد و ضوابط میں نمایاں تبدیلیوں کی ضرورت ہے ۔پی ٹی وی کی تنظیم نو کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاقومی تشخص کو اجاگر کرنے میں پاکستان ٹیلی ویژن کا اہم کردار ہے ، ادارے کی تنظیم نو کے عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ اسے مستحکم اور فعال ادارہ بنایا جاسکے ۔ادھروزیر اعظم لاہور پہنچ گئے ،وہ آج مختلف اجلاسوں کی صدارت اوروزیراعلیٰ پنجاب اور گورنر سے ملاقاتیں کریں گے ۔وہ دوپہرایک بجے رینالہ خورد جائیں گے اور وہاں نیاپاکستان پراجیکٹ کاسنگ بنیادرکھیں گے ، وزیراعظم شاہی قلعہ میں پکچروال کاافتتاح اور ایچی سن کالج کادورہ بھی کریں گے ۔ذرائع کے مطابق لاہور پولیس نے وزیر اعظم کی لاہور آمدپر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے ، وزیر اعظم کی رہائش گاہ زمان پارک میں اضافی نفری تعینات کردی گئی جبکہ قرب وجوار میں خصوصی سرچ آپریشن کیا گیا۔