ملائشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے دارالحکومت کوالالمپور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی تاجروں کی جانب سے ملائشیا کے پام آئل کے غیر معمولی تجارتی بائیکاٹ کے باوجود وہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی اقدامات پر اپنی تنقید سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم اپنے ذہن اور ضمیر کی بات کرتے ہیں، ہم پیچھے ہٹتے یا تبدیل نہیں ہوتے۔سب کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاس داری کرنی چاہئے ورنہ پھر اقوام متحدہ کا کیا فائدہ ہے۔ ملائشین وزیراعظم کو ان کے اس بیان پر جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے۔ پوری پاکستانی قوم مہاتیر محمد کی شکر گزار ہے کہ انہوں نے اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہا اور اپنے ملک کے معاشی نقصان کی بھی پروا نہیں کی۔ اسی طرح ترک صدر جناب اردوان بھی ابھی تک مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں اپنے بیان پرڈٹے ہوئے ہیں۔ جب ان سے اپنا بیان واپس لینے کے لئے کہا گیا تو انہوں نے انکار کر دیا جس کے جواب میںبھارتی وزیراعظم نے اپنا دورہ ترکی منسوخ کر دیا لیکن جناب اردوان نے دورہ کی منسوخی کی ذرا برابر بھی پروا نہیں کی۔ حقیقت یہ ہے کہ جناب مہاتیر محمد اور اردوان جیسے پرعزم رہنمائوں کے حوصلے اور عزم کے باعث اسلامی دنیا کا وقار قائم ہے۔ عالم اسلام کی تمام قیادت کو ان دو رہنمائوں سے سبق لینا چاہئے کہ مظلوموں کی حمایت کس طرح کی جاتی ہے اور اپنے موقف پر کس طرح ثابت قدم رہا جا سکتا ہے۔ ہم جناب مہاتیر محمد اور جناب اردوان جیسے صاحب ضمیر مسلمان حکمرانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کا شکریہ ادا کرناواجب سمجھتے ہیں۔