صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینکاری کے شعبے میں جعل سازی اور سائبر کرائم کے بڑھتے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بینکنگ محتسب کو انفارمیشن ٹیکنالوجی سسٹم کو اپ گریڈ کرنے اور حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایات کی ہیں۔ فنانس کے شعبہ جات تیز رفتار ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ معاشی نظام ڈیجیٹل معیشت کی طرف بڑھ رہا ہے جس سے بلاشبہ عوام کو بہتر بینکنگ سہولیات میسر آ رہی ہیں مگر بدقسمتی سے کچھ دھوکہ باز اور جعل ساز عناصر جعل سازی اور دھوکہ دہی سے معصوم عوام کو لوٹ بھی رہے ہیں۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے غیر قانونی دھوکہ دہی کے معاملات اس حد تک بڑھ چکے ہیں کہ سال 2020میں 25ہزار شکایات بینکنگ محتسب میں درج ہوئیں۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ بینکنگ محتسب نے 80فیصد کیسز نمٹا دیئے ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ سائبر کرائم کے بیشتر معاملات بینکنگ محتسب تک پہنچتے ہی نہیں جیسا کہ لوگوں کو احساس پروگرام اور ٹی وی پروگرام میں انعام جیتنے کے پیغامات میں مخصوص نمبر پر رابطہ کرنے کو کہا جاتا ہے جب صارف فراہم کردہ نمبر پرر ابطہ کرتا ہے تو اس کو انعام یا احساس پروگرام کی رقم بھجوانے کا جھانسہ دے کر ایزی لوڈ کروانے کا کہا جاتا ہے اس طرح کے معاملات روزانہ ہزاروں کی تعداد میں رپورٹ ہو رہے ہیں۔ بہتر ہو گا حکومت بینکنگ محتسب کو ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے علاوہ وفاقی اور صوبائی تحقیقاتی ایجنسیز کو بھی سائبر کرائم کے انسداد کے لیے بھی فعال کرے تا کہ معصوم شہریوں کو لٹنے سے بچایا جا سکے۔