لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر عون عباس نے کہاکہ شوگر کمیشن رپورٹ کے مطابق 80 کے قریب ملیں تھیں جن کو نوٹس جاری کئے گئے ،ابھی تو کارروائی شروع ہوئی ہے ، صرف جہانگیرترین کے خلاف نہیں سب کے خلاف کارروائی ہوگی۔پروگرام 92ایٹ 8 میں میزبان سعدیہ افضال سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب سے پی ڈی ایم کے غبارے سے ہوا نکلی ،ان کے پاس پیش کرنے کیلئے کچھ نہیں، اس لئے وہ جہانگیرترین کے معاملے کو اٹھا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی شیخ سلمان نعیم نے کہاکہ رپورٹ میں خصوصی طورپر جہانگیرترین کو ٹارگٹ کیا جارہاہے اس میں کچھ وزراہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہورہی ہے ، ترین کا پنجاب یا وفاقی حکومت کو گرانے کا کوئی ارادہ نہیں ،پنجاب پی ٹی آئی کے ہاتھ سے گورننس کی وجہ سے جا چکا ہے ۔ن لیگ کے رہنما رانا تنویر حسین نے کہاکہ جہانگیرترین اتنا بڑا آدمی نہیں کہ وہ حکومت کوگرا دے ، ترین کے پاس اگر دو چار نمبر ہیں تو پی ٹی آئی کی حکومت انہیں نمبرز پر کھڑی ہے ۔ پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ اس حکومت کا یہ المیہ ہے کہ ا گر اپوزیشن کے خلاف کوئی الزام ہو تو اسے فوری گرفتار کرلیاجاتا ہے لیکن حکومت کا بندہ شامل ہو تو کوئی کارروائی نہیں ہوتی،سینٹ الیکشن میں جہانگیرترین خاموش تھے ، میں سمجھتاہوں کہ پی ڈی ایم کے سربراہ کو چاہئے تھاکہ وہ اتحاد کو ساتھ لے کرچلتے انہیں شوکاز نوٹس کاکہہ دیا گیا ایسا تو نہیں ہوتا کہ کوئی ایک جماعت دوسری کو شوکاز نوٹس دے ۔