نیویارک(ویب ڈیسک)پلاسٹک اس وقت ماحول، انسانی صحت اور جنگلی حیات کے اولین دشمنوں میں شامل ہیں اسی لیے پوری دنیا میں کئی تجربہ گاہیں ماحول دوست پلاسٹک پر کام کررہی ہیں جس میں جزوی کامیابی ملی ہے ۔ امریکہ کہ مشہور ییل یونیورسٹی میں لکڑی کے کارخانوں میں بننے والے سفوف نما بُرادے کو نامیاتی پالیمر اور سیلیولوز کے ملاپ سے ایک گاڑھے محلول میں بدل کر پلاسٹک تیار کیا ۔ اسی بنا پر لکڑی کے چورے سے بنا یہ نیا سبزپلاسٹک بہت اچھا ثابت ہوسکتا ہے ۔دوسری طرف 90 دن میں یہ پلاسٹک خود بخود ختم ہو کر راکھ میں تبدیل ہو جاتا ہے ۔