اسلام آباد،سکھر،لاہور (نامہ نگار، بیورورپورٹ،اپنے نیوز رپورٹر سے ،این این آئی)سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان(ایس ای سی پی) کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر جاوید حسین پارک لین کیس میں آصف علی زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے جبکہ احتساب عدالت سکھر نے سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کاتیسری بار جسمانی ریمانڈدے دیا جبکہ اسلام آباد اور لاہور کی احتساب عدالتوں میں دیگرمقدمات کی سماعتیں بھی ملتوی کردی گئیں ۔احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے پارک لین کیس کی سماعت کی اور جاوید حسین کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا ۔عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ایس ای سی پی کے سابق ڈائریکٹر وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں اور ان سے مزید تفتیش باقی ہے ۔جج محمد بشیر نے جسمانی ریمارنڈ کی استدعا مسترد کرکے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا۔ ادھر جعلی اکاؤنٹس کیس میں پنک ریزیڈنسی ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی ۔عبد الغنی مجید، راشد عقیل ، امجد خان سمیت دیگر ملزمان عدالت پیش ہوئے تاہم احمد علی ریاض ملک ، زین ملک، حسنین مرزا عدالت پیش نہ ہوئے ۔عدالت نے سماعت 4نومبر تک ملتوی کر دی۔اسی عدالت میں کرپشن کیس میں مزید ستاویزات جمع کر انے کا حکم دینے کی سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی درخواست مسترد کر دی۔ دور ان سماعت 2 گواہوں کے بیانات پر جرح جاری رہی ۔کیس کی سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی ہوگئی ۔احتساب عدالت نے کار کے رینٹل پاور پروجکیٹ ریفرنس کی سماعت 31اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔ادھر سکھر میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو نیب کی جانب سے دوسرا ریمانڈمکمل ہونے کے بعد احتساب عدالت میں پیش کیا گیا،عدالت نے جسمانی ریمانڈ میں6 ر وزہ توسیع کردی۔ احتساب عدالت میں دونوں طرف کے وکلائکے درمیان سخت مکالموں کا تبادلہ ہوا، نیب وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دوران تفتیش معلوم ہوا ہے کہ خورشید شاہ کے ایم سی بی کے اکاونٹ میں تیس کروڑ روپے کہا ں سے آئے جب خورشید شاہ سے پوچھتے ہیں تو کوئی جواب نہیں دیتے ۔ اس موقع پر خورشید شاہ کے وکیل نے نیب کے وکیل کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ نیب نے کس بینک کا حساب کتاب عدالت میں پیش کیا ہے یہ تمام الزامات خود ساختہ ہیں، ان کی دی گئی بینک اسٹیٹ منٹ جعلی ہیں۔ خورشید شاہ اس پیشی پر خوب گرم جوش نظر آئے اور عدالت کے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بائیس سال کی عمر سے کاروبار کر رہا ہوں، میں جیلوں سے نہیں ڈرتا۔ جج صاحب نیب والوں کو چار ماہ کا ایک ساتھ جسمانی ریمانڈ دے دیں تاکہ یہ اچھی طرح تسلی کر لیں۔ ادھر لاہور کی احتساب عدالت میں شریف فیملی کے لیے مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث ملزمان سکینڈل کیس کی سماعت ملزم قاسم قیوم اور فضل داد کے مزید 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی، عدالت نے ملزمان کو دوبارہ 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے کیس پر سماعت کی، اس کیس میں شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کیخالف تین ملزمان وعدہ معاف گواہ بھی بن چکے ہیں۔ عدالت میں غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹی شجاع ٹائون میں کروڑوں روپے فراڈ کیس کیس کی سماعت، عدالت نے ملزم زاہد شجاع کے مزید 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر کے ملزم کو دوبارہ 29 اکتوبر کو طلب کرلیا۔ جعلی بنک کے ذریعے شہریوں سے 52 ملین فراڈ سکینڈل کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت نے نیب کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرکے ملزم حامد رسول اور محمد عارف خاں کو 29 اکتوبر تک جوڈیشل ریمانڈ میں جیل بھیج دیا۔احتساب عدالت کے جج نزیر احمد چوہدری نے کیس پر سماعت کی۔گجرات پولیس میں 70 کروڑ روپے کرپشن سکینڈل کیس کی سماعت، عدالت نے سابق ڈی پی او کامران ممتاز سمیت چھ ملزمان کے مزید 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی، عدالت نے ملزمان کو دوبارہ 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔