واسا لاہور نے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لئے صوبائی دارالحکومت کی تین یونین کونسلوں میں پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی فنڈنگ کے لئے جاپانی ادارہ جائیکا نے حامی بھر لی ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں صاف پانی دن بدن زیر زمین گہرا ہوتا جا رہا ہے جبکہ شہریوں کو پینے کے لئے جو پانی میسر ہے وہ جراثیم سے آلودہ ہے۔ کئی مقامات تک 400سے 700فٹ تک بورنگ کی جائے تب جا کر صاف پانی ملتا ہے۔ بعض جگہوں پر تو اس سے بھی زیادہ پر صاف پانی ملتا ہے۔ ماہرین کے مطابق جس قدر کھدائی بڑھائی جائے گی، اتنا ہی زیادہ پانی میں آرسینک یعنی سنکھیا ملنے کا خطرہ ہے ،اس لئے واسا نے 2040ء کا ماسٹر پلان تشکیل دیا ہے۔ مذکورہ تینوں یونین کونسلزمیں اسی پلان کے تحت واٹر سپلائی لائنوں کی تعمیر ‘ ٹیوب ویلز کی تنصیب اور پانی کی ٹینکیاں بھی تعمیر کی جائیں گی۔ اس سے پانی کے ترسیلی نظام میں مزید جدت آئے گی اور شہریوں کو 24گھنٹے صاف پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ اس منصوبے پر ایک ارب 60کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان تین یوسیز میں ہی صاف پانی کی کمی نہیں ہے بلکہ پورے پنجاب کی یہی صورتحال ہے، اس لئے پنجاب بھر میں صاف پانی کے پراجیکٹ لگا کر شہریوں کو صاف ستھرا پانی مہیا کر کے انہیں بیماریوں سے بچائیں۔