وزارت پانی و بجلی نے وفاقی حکومت کی طرف سے جنوری 2019 ء میں برآمدی صنعتوں کو دی گئی بجلی کے فکسڈ ریٹ کی سہولت واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے گزشتہ سال ایکسپورٹ سیکٹر کے لئے دی گئی اس سہولت سے ملک کے برآمدی شعبہ کو بہت فائدہ پہنچا تھااور اس سے ایک سال کے اندر برآمدات میں 36 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔ ملکی معیشت کو سہارا دینے کیلئے ضروری ہے کہ درآمدات کم سے کم اور برآمدات زیادہ سے زیادہ کی جائیں۔ یہ اسی صورت ممکن ہے جب صنعتکاروں کو ترغیبات کے ساتھ ساتھ سہولتیں بھی فراہم کی جائیں تاکہ اشیا کی پیداوار بڑھے اور ملک سے زیادہ سے زیادہ مصنوعات برآمد کی جائیں۔ حکومت کی طرف سے فکسڈ ریٹس کی واپسی کے فیصلہ سے ایکسپورٹ انڈسٹری کے لئے بجلی کا ٹیرف 20 روپے ہو جائے گا۔ جس سے نہ صرف پیداوار کم ہوگی بلکہ قیمتیں بڑھنے کے ساتھ ساتھ برآمدات بھی متاثر ہوں گی اور بیروزگاری میں اضافہ ہو جائے گا۔ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال اس امر کی متقاضی ہے کہ ملکی برآمدات میں بڑھوتی کے پیش نظر ایکسپورٹ سیکٹر کے لئے بجلی کے فکسڈ ریٹ کی سہولت برقرار رکھی جائے تاکہ ملک میں نئی صنعتیں لگانے کے رجحان کو تقویت ملے، اس سے نہ صرف برآمدات کے مطلوبہ اہداف کے حصول کی کوششیں کامیاب ہو سکیںگی بلکہ اس سے بڑھتی ہوئی بیروزگاری پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔