اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،92نیوز رپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی اہم ملاقات ہوئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پرائم منسٹر ہاؤس میں وزیراعظم سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید با جوہ نے ملاقات کی جس میں بعض وفاقی وزراء اور دیگر حکام بھی موجود تھے ۔ملاقات میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت سے پیدا شدہ صورتحال، خطے میں بدلتے حالات، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ، افغان امن عمل پر گفتگو کی گئی۔ملاقات میں ملک کی موجودہ سکیورٹی صورتحال، سرحدوں پر سکیورٹی، داخلی امن و امان کے امور بھی زیر غور آئے ، لائن آف کنٹرول پربھارتی جارحیت پربریفنگ بھی دی گئی ۔حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں میں فراہم کی جانے والی سبسڈی کے نظام کو شفاف ، منظم بنانے اور اس معاونت کو حقدار تک پہنچانے کو یقینی بنانے کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاہے کہ سبسڈی کے معاملے میں حکومت کی ترجیحات نہایت واضح ہیں، سبسڈیز کا مقصد معاشرے کے کمزور طبقوں کی معاونت اور سماجی و معاشی ترقی کا فروغ ہے ۔ اجلاس میں وزیر برائے صنعت محمد حماد اظہر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاونین خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، ڈاکٹر شہباز گل و دیگر سینئر افسران شریک تھے ، سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین، سلطان علی الانہ، عارف حبیب، ڈاکٹر اعجاز نبی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شر یک تھے ۔حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سبسڈیز کی مقدار اور اس نظام میں اصلاحات کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غورکیاگیا ۔وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر مستحق افراد کا سبسڈیز کے نظام سے فائدہ اٹھانا نہ صرف سرکاری وسائل کاضیاع ہے بلکہ حقداروں کی حق تلفی کا باعث بنتا ہے ، اس نظام میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔اجلاس میں زیر غور آنے والی تجاویز پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے تھنک ٹینک کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ حکومتی ترجیحات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہر قابل عمل تجویز کے حوالے سے روڈ میپ مرتب کیا جائے تاکہ مرحلہ وار ان پر عمل درآمد کیا جا سکے ۔ دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان سے چینی سفیریائو جنگ نے الوداعی ملاقات کی ،وزیر اعظم نے پاک چین تعلقات مزید مضبوط بنانے میں چینی سفیر کے کردار کو سراہا،وزیر اعظم نے کہا کہ عوام چینی صدرکاپاکستان میں خیرمقدم کرنے کے منتظرہیں،چینی قیادت نے چین کی سماجی ومعاشی ترقی میں قابل ذکرکرداراداکیا،چین کی معاشی ترقی اورغربت کے خاتمے کی مثال سے بہت کچھ سیکھا۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ یائو جنگ کے دور میں سی پیک دوسرے مرحلے میں داخل ہوگیا ۔چینی سفیر نے پاک چین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں وزیراعظم کے قائدانہ کردار کو سراہا ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی غربت کے خاتمے اورسی پیک کے حوالے سے ذاتی توجہ سے یہ منصوبہ دوسرے مرحلے میں داخل ہوا ہے ،جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے عوام کو بے شمار فوائد پہنچیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کو رونا کے خاتمے کیلئے پاکستان کی سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا ہے اور وبا کے دوسرے مرحلے سے نمٹنے کیلئے دوسرے ممالک کو اسے ماڈل کے طور پر اپنانا چاہئے ، پاکستان سے وہ بے شمار یادیں لے کر جارہے ہیں اور پاک چین تعلقات کی مزید مضبوطی کے خواہاں ہیں۔