اسلام آباد(احمد اعجاز)اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹرقبلہ ایاز نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم نے تصوف کو نصاب میں لانے کی بات ہے تو اس کی یقینا ًضرورت ہے ۔ تصوف پر مبنی افکار کی ترویج کیلئے اہل علم اور میڈیا کو منصوبہ بندی کرنا اور ذمہ داری نبھانا ہوگی۔گزشتہ روز روزنامہ 92نیوز سے گفتگو میں ڈاکٹرقبلہ ایازنے کہا کہ ہمیں صوفیائکرام کے افکار کو قوم کے اندر دوبارہ لانا ہوگا۔ یہ صوفیانہ افکار ،تحمل ،بردباری،تعاون،رواداری پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوفیائکرام ہمارا اثاثہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ معاشرہ جب بھی ان صوفیا کے افکار سے منحرف ہوا تو شدت پسندی کی طرف گیا۔ہماری نئی نسل تو صوفیانہ افکار سے بالکل آگاہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ صوفیانہ کلام کو عام کیا جائے ،اس پر مبنی موسیقی کا احیاکیا جائے تو یقینی طور پر دلوں کے اندر گداز پیدا ہوگااور رواداری کی طرف بڑھا جاسکے گا ۔ تصوف کے افکار کی ترویج اور اس علم کو نصاب کا حصہ بنانے سے متعلق ڈاکٹرقبلہ ایا ز نے کہاکہ اگر ریاست ہمیں یہ کام سونپے تو ہم ماہرین سے استفادہ کرکے سفارشات مرتب کرسکتے ہیں۔اسلامی نظریاتی کونسل ازخود بھی یہ کام کرسکتی ہے ، ایک تجویز یہ بھی ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل اور ایچ ای سی کا باہم اشتراک ہو،اس وقت مذہبی وسماجی ہم آہنگی کی منزل کی طرف جانے کیلئے تصوف بہت مضبوط راستہ ہے ۔