دبئی ( آن لائن )متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کی کمپنیوں کے درمیان تحفظ آب کے پارٹنرشپ معاہدے پر دستخط ہوگئے ۔معاہدہ ابو ظبی میں قائم الدہرا ایگری کلچرل کمپنی اور اسرائیل کے واٹرجین نامی ادارے کے درمیان ہوا،دونوں ممالک انسانی ضرورت اور زرعی مقاصد کے لیے صاف پانی کی فراہمی پر مل کر کام کریں گے ۔ دریں اثنا صہیونیوں کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید متعدد زخمی ہوگئے ، قابض فوج نے فلسطینی نوجوان کو گولیاں مارنے اور شہید کرنے کو سند جواز فراہم کرنے کے لئے مشرقی بیت المقدس میں الزعیم چوکی پر اسرائیلی فوجیوں پر گاڑی چڑھانے کا الزام عاید کیا ہے اسرائیلی فوج نے غرب اردن ،بیت المقدس میں تلاشی کے دوران 15 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا،عالمی گزرگاہ ’رفح ‘گزشتہ روز بھی دو طرفہ آمد ورفت کے لئے کھلی رہی ،49فیصد اسرائیلی بائیڈن کی ثالثی میں فلسطینیوں سے مذاکرات کے حامی ہے۔ قابض صہیونی فوجیوں نے جنوبی الخلیل میں فلسطینی کا مکان مسمار کر دیا،حماس رہنما اسماعیل ہانیہ نے فلسطینی سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ ،فلسطینی قیادت کو قومی مصالحت کے حوالے سے ہونے والی کوششوں پر گفتگو کی ،حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر الشیخ صالح العاروری نے کہا ہے کہ ہماری جماعت اختلافات کے باوجود تحریک فتح کے ساتھ مصالحتی بات چیت جاری رکھے گی۔صہیونی فوجیوں نے رملہ کے شمال مغرب میں واقع کوبر شہر پر دھاوا بولا اور 7 شہریوں کو گرفتار کرلیا۔ ، قبطیہ قصبے میں حملہ کرنے اور گھروں پر چھاپے مارنے کے بعد مزاحمتی جنگجوئوں نے اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ کردی۔اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں تلاشی کے دوران 15 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا، ادھر غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں قباطیہ کے مقام پر فلسطینیوں اور قابض فوج کے درمیان مسلح تصادم میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے ۔اسرائیلی قابض فوج نے غیر قانونی تعمیر کا بہانہ بنا کر الخلیل کے جنوب میں واقع خلۃ النتش کے علاقے میں ایک فلسطینی مکان کو منہدم کردیا۔اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2006ء سے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی پابندیوں بالخصوص گذشتہ دس سال کے دوران صہیونی ناکہ بندی کے نتیجے میں غزہ کی معیشت کو 16 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تجارت وترقی کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ 2007ء سے 2017ء تک غزہ کی پٹی کی معیشت کو سولہ ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ 2018ء کے دوران غزہ کی پٹی کی مقامی پیداوار میں چھ گنا خسارہ ہوا اور اس سال فلسطین کا مجموعی معاشی خسارہ 107 فی صد ریکارڈ کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 2017ء کے دوران غربت کی شرح میں 15 فی صد اضافہ ہوا ، اسی سال پیداوار میں 56 فی صد کمی آئی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ غزہ کی پٹی پر عاید کردہ پابندیوں کے منفی اثرات نہ صرف مقامی آبادی اور معیشت پرمرتب ہوئے ہیں بلکہ پورے فلسطین پر اس کے تباہ کن اثرات پڑے ہیں۔