اسلام آباد(غلام نبی یوسف زئی)سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر صدارتی ریفرنس کے بعد استعفیٰکے آپشن کو مسترد کرتے ہوئے بھر پور قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔باوثوق ذرائع نے 92نیوز کو بتایاکہ جسٹس قاضی نے حال ہی میں وکلا سے ملاقات کے بعد عہدے سے استعفیٰ کے آپشن کو یکسر مسترد کیا اور واضح کیا کہ وہ آئین وقانون کے اندر رہتے ہوئے دستیاب ہر فورم پر اپنا دفاع کریں گے ۔ذرائع نے بتایاکہ سابق چیف جسٹس (ر) افتخار محمد چوہدری بھی پس پردہ رہ کر فاضل جج کو معاونت فراہم کررہے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ وکلا کی ٹیم کو حتمی شکل دی جارہی ہے جسکے بعد سپریم جوڈیشل کونسل سے جاری اظہار وجوہ کے نوٹس کا جواب تیار کرنے اور دیگر قانونی راستے اختیار کرنے پر غور ہوگا۔ذرائع نے بتایا کہ صدارتی ریفرنس کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں دفاع کے علاوہ سپریم کورٹ میں آئینی پٹیشن دائر کرنیکا بھی جائزہ لیا جارہا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ممکنہ آئینی پٹیشن میں صدارتی ریفرنس کو چیلنج کرتے ہوئے اسے بدنیتی پر مبنی قرار دیکر سپریم کورٹ سے اسے مسترد کرنیکی استدعا کی جائیگی۔