وزیر اعظم عمران خان نے چیف سیکرٹری صاحبان کو ہدایت کی ہے کہ تمام اضلاع کی انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنرز کو غیر قانونی قبضوں اور قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کے حوالے سے خصوصی طور پر ہدایت جاری کی جائے۔ قبضہ مافیا نے ہر شریف انسان کا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔ بااثر افراد اسلحے کے زور پر کمزور اور نہتے لوگوں کی جائیدادوں پر قبضہ کر لیتے ہیں خصوصاً اوورسیز پاکستانی جن کی جائیدادیں یہاں پر موجود ہیں،ان پر قبضہ کر کے اونے پونے آگے فروخت کر دی جاتی ہیں۔ موجودہ حکومت نے سیاستدانوں اور قبضہ مافیا سے اربوں روپے کی زمینیں واگزار کروائی ہیں۔ در حقیقت قبضہ مافیا کو سیاست دانوں ‘ بیورو کریسی اور انتظامیہ کی سرپرستی حاصل رہی ہے جس بنا پر وہ بلا روک ٹوک قبضہ کر کے بیٹھ جاتے ہیں، غریب آدمی جب شکایت لے کر انتظامیہ کے پاس جاتا تھا تو وہ بھی اس کی درخواست پر کوئی ایکشن نہیں لیتی تھی ،جس بنا پر سول کورٹس میں کیسز چلتے رہتے تھے اور غریب آدمی انصاف سے مایوس ہو کر گھر بیٹھ جاتا تھا لیکن وزیر اعظم عمران خان نے قبضہ مافیا کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے جس بنا پر بیورو کریسی بھی ایسے افراد کی پشت پناہی سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ پنجاب میں تو وزیر اعظم کے احکامات پر عملدرآمد شروع ہو چکا ہے۔ دیگر صوبے بھی غریب محکوم اور لاچار افراد کی مدد کے لئے میکنزم بنائیں تاکہ قبضہ مافیا کا خاتمہ کر کے غریب افراد کو انصاف دلایا جا سکے۔