اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور ، پشاور(وقائع نگار، نامہ نگار خصوصی، کامرس رپورٹر،سٹاف رپورٹر)ملک بھر میں ضمنی الیکشن آج ہو گا ، جس کے لئے الیکشن کمیشن نے اپنی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں،قومی وصوبائی اسمبلی کے 35حلقوں پر 92لاکھ83ہزار ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ،قومی وصوبائی اسمبلی کے 641امیدوار میدان میں اتریں گے ، انتخابات میں پہلی بار اوور سیز پاکستانی بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے ،پولنگ صبح 8 بجے شروع ہو کر بغیر کسی وقفہ کے شام 5بجے تک جاری رہے گی، الیکشن 2018 ء کی طرح ضمنی الیکشن میں بھی پاک فوج کے جوان پولنگ سٹیشنوں کے اندر اور باہر موجود ہونگے جبکہ پولیس اور رینجرز کے دستوں کی تعیناتی کو یقینی بنایا گیا ہے ۔حکمران جماعت تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) میں سخت مقابلے کا امکان ہے جبکہ تحریک انصاف کا خیبر پختونخوا میں ایم ایم اے ، اے این پی سے مقابلہ ہوگا۔قومی اسمبلی کے لیے ، پنجاب سے 8، اسلام آباد،سندھ،خیبرپختونخوا سے ایک ایک نشست پر انتخاب ہوگا۔اسی طرح صوبائی اسمبلیوں کے لیے پنجاب کے 11، خیبر پختونخوا 9 ،سندھ اوربلوچستان کے 2 حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوگا ،مجموعی طور پر 7489پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں، 51235ملازمین پولنگ ڈیوٹی سرانجام دیں گے ، 1727پولنگ سٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا ہے ۔پنجاب میں قومی اسمبلی کی8اور صوبائی اسمبلی کی 11نشستوں کیلئے 61لاکھ86ہزار ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ،صوبہ میں 5193پولنگ سٹیشنز اور 14339پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں جبکہ حساس پولنگ سٹیشنوں کی تعداد 848ہے اور 363امیدوارمد مقابل ہوں گے ۔سندھ میں قومی اسمبلی کے ایک اور صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں پر78امیدوار مد مقابل ہوں گے آٹھ لاکھ84ہزار ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔خیبر پختونخواہ میں قومی اسمبلی کے ایک اور صوبائی اسمبلی کی 9نشستوں پر 153امیدوار میدان میں ہیں 20لاکھ29ہزار ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں کیلئے 47امیدوارمیدان میں ہیں ،ایک لاکھ82ہزار ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔، وزیراعظم عمران خان کی این اے 131 لاہور، این اے 53اسلام آباد ، این اے 35بنوں اور این اے 243کراچی کی خالی کر دہ نشستوں پر بھی کانٹے کا مقابلہ متو قع ہے ان نشستوں پر تحریک انصاف کے ہمایوں اختر، علی نواز خان ، نسیم علی شاہ ، محمد عالمگیرامیدوارہیں۔ این اے 131میں تحریک انصاف کے ہمایوں اختر اور مسلم لیگ (ن) کے خواجہ سعد رفیق اور این اے 124لاہور پر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا مقابلہ تحریک انصاف کے غلام محی الدین دیوان سے جبکہ فیصل آباد کے حلقہ این اے 103پر تحریک انصاف کے سعد اﷲ بلوچ ، مسلم لیگ (ن)کے علی گو ہر خان اور پیپلز پارٹی کے شہادت خان مد مقابل ہوں گے ،اسلام آباد میں این اے 53 پر تحریک انصاف کے علی نواز اعوان اور ن لیگ کے راجہ وقار ممتاز میں مقابلہ ہوگا۔راولپنڈی کی این اے 63سے پر تحریک انصاف کے منصور حیات خان ، مسلم لیگ (ن) کے عقیل ملک مد مقابل ہوں گے ۔این اے 60میں تحریک انصاف کے شیخ راشد شفیق اور مسلم لیگ (ن) کے سجاد خان کے درمیان مقابلہ ہو گا۔ اٹک کے این اے 56اٹک پر ملک خرم علی خان اور ملک سہیل خان مد مقابل ہوں گے ۔چکوال کے این اے 65 پرمسلم لیگ (ق) اور تحریک انصاف کے مشترکہ امیدوار چودھری سالک حسین اور تحریک لبیک کے میجر (ر) محمد یعقوب جبکہ گجرات کے این اے 69پر مسلم لیگ (ق) کے چودھری مونس الٰہی اور مسلم لیگ (ن) کے عمران ظفر میں مقابلہ ہوگا۔ این اے 35پرضمنی الیکشن میں ایم اے کے زاہد درانی ،تحریک انصاف کے مولانا نسیم علی شاہ اور آزاد امیدوار ملک ناصر کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ،پیپلز پارٹی کی خاتون امیدوار بیگم سیدہ یاسمین صفدر پارٹی کی طرف سے دبائو کے نتیجے میں الیکشن سے دستبردار ہوچکی ہے ۔فیصل آباد پی پی 103میں تحریک انصاف کے شمشیر حیدر وٹو اور مسلم لیگ (ن) جعفر علی اور پیپلز پارٹی کے انور خان مد مقابل ہوں گے ۔ ضلع مظفر گڑھ کے حلقہ پی پی 247سے تحریک انصاف کی زہرہ بتول ، پیپلز پارٹی کے شہزاد فرخان اور آزاد امیدوار ملک احمد کریم قصور اور ہارون سلطان بخاری میں مقابلہ ہو گا ۔اٹک میں پی پی 3پرتحریک انصاف کے اکبر خان اور مسلم لیگ (ن) کے افتخار خان جبکہ جہلم میں وفاقی وزیر فواد چودھری کی خالی کر دہ نشست پی پی 27پر تحریک انصاف کے شاہ نواز راجہ اور مسلم لیگ (ن) کے ناصر محمود میدان میں ہیں ۔ ساہیوال میں پی پی 201پر تحریک انصاف کے سید صمصام بخاری اور مسلم لیگ (ن)کے چودھری طفیل بٹ مقابلہ کریں گے ۔ رحیم یار خان کے حلقہ پی پی 261پر تحریک انصاف کے نوا زاحمد ، مسلم لیگ (ن) کے محمد طارق اور پیپلز پارٹی کے مخدوم حسن رضا ہاشمی مد مقابل ہیں۔ ڈیرہ غازی خان کی نشست پی پی 292 پر تحریک انصاف کے مقصودخان لغاری اور مسلم لیگ (ن) کے سردار اویس خان لغاری مد مقابل ہیں۔ ملتان کی صوبائی نشست پی پی 222پر تحریک انصاف سے سہیل نون اور مسلم لیگ (ن) کے مہدی عبا س خان میدان میں ہیں ۔خیبر پختوانخوا کے حلقوں پی کے 3سوات،پی کے 7سوات، پی کے 44صوابی ، پی کے 53مردان، پی کے 61نوشہرہ ، پی کے 64نوشہرہ ، پی کے 78 پشاور،پی کے 97ڈیرہ اسماعیل خان اور پی کے 99ڈیرہ اسماعیل خان میں ضمنی انتخاب ہو گا۔ سندھ اسمبلی کے دو حلقوں پی ایس 87 ملیر اور پی ایس 30خیرپور میں ضمنی الیکشن ہو گا جبکہ بلوچستان اسمبلی کے بھی دو حلقوں پی بی 35مستونگ ، اور پی بی 40خضدار میں ضمنی انتخابات ہوں گے ۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ضمنی انتخابات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے رینجرز طلب کرلی گئی ۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ آج 35 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کیلئے 7 ہزار364 اہل آئی (انٹرنیٹ) ووٹرز کو ووٹر پاس ورڈز جاری کئے جاچکے ہیں، سمندر پار پاکستانیوں کی رہنمائی کے لئے کنٹرول روم قائم کردیا ہے ۔ووٹرز الیکشن کمیشن کے ہیلپ لائن نمبر 0092512778899پر رابطہ کرکے اپنی شکایات کا ازالہ کرا سکیں گے ۔ پنجاب کے حلقہ پی پی 87 میانوالی اور پی پی 296 راجن پور پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے ہیں، موبائل فون، کیمرہ اور تصویر کھینچنے والی ڈیوائس پولنگ اسٹیشن کے اندر لے جانے کی ممانعت ہے ۔ لاہور(جوادآراعوان /حنیف خان)پنجاب میں آج ضمنی انتخابات کا معرکہ ہونے جارہا ہے جس میں سب سے بڑا دنگل این اے 131میںہوگا جبکہ ایسا ہی ایک اور مقابلہ این اے 124میں ہوگا، این اے 131سے جنرل الیکشن میں وزیر اعظم پاکستان اور چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے الیکشن جیتا جبکہ این اے 124میں ایک سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی الیکشن لڑنے جارہے ہیں ،لاہور کا ایک اور اہم حلقہ پی پی 165جہاں سے مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے جنرل الیکشن جیتا تھا ۔لاہور میں بڑا معرکہ این اے 131میں تحریک انصاف کے امیدوار ہمایوں اختر اور مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ سعید رفیق کے درمیان ہوگا ۔ ،عمران خان اس نشست سے اپنے مد مخالف خواجہ سعد رفیق سے کلوز مارجن سے الیکشن جیتے تھے ۔اس کے ساتھ ہی یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ آج ہونے والا ضمنی انتخاب دراصل حکومتی جماعت کا امتحان ہے کیونکہ اس کو لاہور جسے مسلم لیگ (ن) اپنا قلعہ قراردیتی ہے ۔لاہور کا دوسرا قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 124کی بھی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتاکیونکہ اس نشست سے بھی ایک سابق وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی اور تحریک انصاف کے امیدوار غلام محی الدین کے درمیان مقابلہ ہے ۔دریں اثنائصوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 164میں تحریک انصاف کے چودھری یوسف اور مسلم لیگ (ن)سہیل شوکت بٹ جبکہ پی پی 165میں تحریک انصاف کے منشائسندھو اور مسلم لیگ (ن)کے سیف الملوک کھوکھر کے درمیان مقابلہ ہوگا۔