کراچی ،ٹنڈوآدم، کوئٹہ، پشین(92 نیوز رپورٹ ، سٹاف رپورٹر، نامہ نگار، مانیٹرنگ ڈیسک ) سندھ اور بلوچستان اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخاب میں سانگھڑ اور کراچی سے پیپلز پارٹی اور پشین سے جے یو آئی نے کامیابی حاصل کرلی۔ سندھ اسمبلی کی دو جبکہ بلوچستان اسمبلی کی ایک نشست پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ملیر پی ایس 88 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار یوسف بلوچ نے 21 ہزار 251 ووٹ لے کر میدان مار لیا، تحریک لبیک کے امیدوار کاشف علی 6090 ووٹ لے کر دوسرے ، تحریک انصاف کے امیدوار جان شیر جونیجو 4 ہزار 870 ووٹ لے کر تیسرے اور ایم کیو ایم کے امیدوار ساجد احمد سب سے کم 2635 ووٹ لے کر چوتھے نمبر پر رہے ۔سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 43 میں بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار جام شبیر علی نے 48 ہزار 28 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے امیدوار مشتاق جونیجو 6 ہزار 925 ووٹ حاصل کرسکے ۔بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 20پشین IIIسے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مشترکہ امیدوار سید عزیز اللہ آغا بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگئے ،سید عزیز اللہ آغانے 24965ووٹ لئے جبکہ ان کے مخالف بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار عصمت اللہ ترین 7123ووٹ لے سکے ۔ کراچی، لاہور ،سیالکوٹ ( رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، نیوز ایجنسیاں )پی ایس 88 کے ضمنی انتخاب کے موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں اور جیالوں میں تصادم ہو گیا، لاتوں اور مکوں کا استعمال کیا گیا، ہوائی فائرنگ بھی کی گئی،صورتحال کو مزید کشیدہ ہونے سے بچانے کیلئے رینجرز کی اضافی نفری طلب کی گئی، مسلح محافظوں کے ساتھ حلقے میں گشت کرنے پر پولیس نے اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ کو گرفتار کر لیا ،پی ایس 88 ملیر کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے حلیم عادل شیخ کو حلقے سے بیدخل کرنے کے احکامات جاری کیے ۔ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق حلیم عادل شیخ کے خلاف دو مقدمات درج ہیں۔ اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ حلقے میں گیا تو پی پی کے غنڈوں نے پولیس کی موجودگی میں مجھ پر حملہ کیا ، بلاول کے کہنے پر کریمنلز کو بلا یا گیا،پولیس نے میرے گارڈز کو بھی پکڑ لیا ۔خرم شیرزمان اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے دھاندلی کی اور سرکاری مشینری استعمال کی ۔ دریں اثنا صوبائی وزرا سید ناصر حسین شاہ ، سعید غنی اور پی پی رہنما شیری رحمان نے ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا کہ تحریک انصاف نے دہشتگردی کرتے ہوئے پولنگ کے عمل کو روکنے کی کوشش کی ، مقدمات میں دہشتگردی کی دفعات شامل کی جائیں۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں نے حلیم عادل کی رہائی کیلئے وزیراعلیٰ ہاؤس کے گیٹ پر دھرنا دے دیا، نعرے بازی کرتے رہے ۔علاوا زیں الیکشن کمیشن نے حلقہ PP-51گوجرانوالہ کی انتخابی مہم کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور جلسے میں شرکت پر چھ اراکین عادل بخش، خرم دستگیر ، ڈاکٹر نثار ، مریم اورنگزیب، حناء پرویز بٹ، مرزا محمد جاویدکو نوٹس جاری کر دئیے ۔ این اے 75 کا دورہ کرنے پرڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کو بھی 30ہزار روپے جرمانہ کر دیا گیا۔دوسری جانب سیالکوٹ کے حلقہ این اے 75، وزیرآباد میں پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 51، این اے 45کرم اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 63نوشہرہIII پر 19فروری کو ضمنی انتخابات ہوں گے ۔