فیصل آباد(انٹرویو رضوان ہندل) رکشہ ڈرائیور اور 14کتابوں اور 120فیملی ڈراموں کے مصنف مڈل پاس محمد فیاض ماہی اپنا 15واں ناول لکھ رہا ہے ،غریب مصنف کے مسلسل جدوجہد کے دن بدلنے کے قریب آگئے ، بحریہ ٹائون کے ملک ریاض کی جانب سے پلاٹ دینے کا وعدہ بھی پایہ تکمیل تک پہنچنے والا ہے ،سرگودھا روڈ پر بھی ایک پلاٹ بطور تحفہ دیا جارہا ہے ۔مسلسل 16سال عابد شیر علی کے ساتھ کرکٹ کھیلی ہے ،پڑوس میں بھی رہتاہوں۔ عابد شیر علی کو بہت بار درخواست کی کہ کوئی چھوٹی موٹی نوکری کرا دیں لیکن ہر بار طفل تسلیاں ہی دی ہیں۔محمدفیاض ماہی نے روزنامہ 92نیوز کو بتایاکہ میٹرک کی 40 روپے داخلہ فیس نہ ہونے کے باعث اپنی رسمی تعلیم مڈل سے آگے نہ بڑھا سکا۔آج سے 27سال پہلے مجھے لوگوں کی لکھی ہوئی کتابیں پڑھ کر لکھنے کا شوق پیدا ہواتھا "میری تعلیم چھوٹی تو میں نے اپنا اور گھر والوں کا پیٹ پالنے کے لیے ریڑھی پر چھلیاں بیچنا شروع کیں۔ چونکہ مجھے کتابوں کا جنون کی حد تک شوق تھا اس لیے میں تھوڑے بہت پیسے جمع کرتا رہا اور اپنی لائبریری بنا لی اور وہاں بیٹھ کر زندگی کی حقیقتوں کو قلمبند کرنا شروع کر دیا۔فیاض ماہی کہتے ہیں میرا پہلا ناول 'گھنگھرو اور کشکول' 2005ء میں شائع ہوا ۔ان کا سفر گھنگھرو اور کشکول سے گیلے پتھر، کاغذ کی کشتی، کانچ کا مسیحا، تاوانِ عشق، عین شین قاف، موم کا کھلونا، ٹھہرے پانی، میرا عشق فرشتوں جیسا، لبیک اے عشق، شیشے کا گھر اور پتھر ،گستاخ اکھیاں اورمیرا عشق فرشتوں جیسا ناول بھی شائع ہوچکا ہے جبکہ پندرہواں ناول لکھ رہا ہوں۔ فیاض ماہی نے کرب کے ساتھ بتایاکہ وہ اپنی پانچ بیٹیوں کا پیٹ پالنے کیلئے اب بھی محنت مزدوری کرتے ہیں ۔ محمدفیاض ماہی مزید کہتے ہیں کہ میں پانچ بیٹیوں کے ہمراہ پونے دومرلے میں ایک کمرے کے مکان میں مقیم ہوں رات کے وقت جگہ کی کمی کے باعث میری دوبیٹیاں قریب سسرال میں جاکر سوتی ہیں ۔