مکرمی! عالم اسلام آج کل ہی نہیں برسوں سے اپنے باہمی انتشار کے باعث عالمی سطح پر مصائب و آلام کا شکار چلا آ رہا ہے۔ کشمیر کی سرزمین ہو یا افغانستان ہو فلسطین کی مقدس سرزمین ہو ایتھوپیا یا اب روہنگیا وغیرہ سبھی ممالک میں مسلمانوں پر اغیار اقوام قیادت کے پہاڑ توڑ رہی ہیں۔ حال ہی میں یو این او کے سیکرٹری جنرل نے فلسطین میں اپنے زیرکنٹرول علاقہ میں ظلم و تشدد کی مذمت کی ہے اور زوردیا ہے کہ اسرائیل باہمی افہام و تفہیم سے مسئلہ فلسطین حل کرے۔ اسرائیل ارض مقدس پر ایسا ناسور پھوڑا ہے جسے یورپی اقوام نے قائم کیا۔ ہٹلر نے اپنے ملک سے یہودیوں کونکالا جو اسرائیل میں ہی آ کر آباد ہوئے۔ آج وہ دنیاکی معیشت اور میڈیا پر ہر جائز ناجائز طریقے سے مسلط ہیں۔ تمام بڑے ممالک اس کی مکمل گرفت میں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عالم اسلام کے خوابیدہ حکمران کبھی خواب غفلت سے بیدار ہونے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ (چودھری تصور اقبال ‘حافظ آباد)