واشنگٹن( ندیم منظور سلہری سے ) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لے اورانہیں روکنے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے ۔ بھارت کا کہنا اسکی افواج دہشتگردی کے خاتمے کیلئے وہاں موجود ہے ، اگر ایسا ہے تو پھر وہ اقوام متحدہ کو کیوں نہیں اجازت دیتا کہ وہ کشمیر جا کر صورتحال کا جائزہ لے ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایشیا پیسفک کے ایڈووکیسی منیجر فرانسسکو بینکوزمی کا کہنا ہے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کشمیریوں پر ہونے والی بہت ساری خلاف ورزیوں کو ریکارڈ کا حصہ بنایا ہے ۔ سو سے زائد بچے ابھی تک ریاستی تحویل میں ہیں۔ بہت سارے کشمیری سیاستدانوں اور سیاسی کارکنوں کو نظر بند کیا گیا ہے ، انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، صحت کی سہولیات بھی کشمیریوں کو مہیا نہیں کی جا رہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل ایک دہائی سے کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ریکارڈ کر رہی ہے ۔ ہیومین رائٹس کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ صرف کشمیر تک ہی محدود نہیں ۔ بی جے پی حکومت نے ایک لارجر کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے جو مختلف بھارتی ریاستوں میں بھی دیکھا جا سکتاہے ۔ایمنسٹی کے بھارت میں دفاتر پر بھی حکومتی اہلکاروں نے چھاپے مار کر خوف وہراس کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی۔ صحافیوں اور اپوزیشن لیڈروں پر بھی دبائو ڈالنے کیلئے حکومتی قوانین کا ناجائز استعمال کیا جا رہا ہے ۔ آسام میں رجسٹریشن میں بھی حکومتی پالیسی واضح ہے جس میں وہ کھلے عام انسانی حقوق کی پامالی کی مرتکب ہو رہی ہے ۔ بھارت میں لوگوں سے اظہار رائے کی آزادی کو طاقت کے ذریعے چھینا جا رہا ہے ۔ عالمی برادری کا فرض ہے وہ مودی حکومت پرمسلسل دبائو برقرار رکھے تاکہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے سے باز آ جائے ۔