اقوام متحدہ ، واشنگٹن ( ندیم منظور سلہری سے ) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ مودی حکومت کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کردار ادا کریں ، منیر اکرم نے یو این آئی سی کے اجلاس بعنوان " بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے خطرات: بین الاقوامی دہشت گردی اور منظم جرائم کے درمیان ربط'' میں خطاب کرتے ہوئے کہا ٹی ٹی پی اور جے یو اے جیسی دہشت گرد تنظیمیں ہماری حدود سے باہر اپنے اڈوں کا استعمال کرکے پاکستان پر حملہ کرتی ہیں ۔ کراچی میں پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حالیہ حملوں میں انہیں تنظیموں کا ہاتھ تھا، ہم نے دہشت گردوں کے چار دیگر سہولت کاروں کے نام بھی اقوام متحدہ کو دئیے ، کشمیر ایشو کو دنیا کبھی نظرانداز نہیں کر سکتی ، ہم کشمیری عوام کے حق خودارادیت کو برقرار رکھنے کے لئے او آئی سی کے ممبران سے بھی رابطے کر رہے ہیں ، چار لاکھ سے زیادہ بھارتی اوران کے اہل خانہ پہلے ہی کشمیر میں رہائشی حقوق حاصل کرچکے ، یہ آبادیاتی سیلاب سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا لیکن ہم کسی بھی بھارتی جارحیت کا اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ جواب دیں گے ۔ دریں اثنا اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب اور سفیر منیر اکرم نے لاس اینجلس میں پاکستانی قونصلیٹ کے زیر اہتمام ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمیں مسئلہ کشمیر کی حقیقت سے دنیا کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے ، نریندر مودی نے بات چیت کے تمام دروازے بند کردیئے ۔ ویبینار سے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان ، امریکہ میں متعین پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان ، کانگریس کے رکن ٹی جے کوکس، قونصل جنرل لاس اینجلس عبدالجبار میمن، برطانوی تاریخ دان وکٹوریہ سکو فیلڈ، ڈیموکریٹک رہنما ڈاکٹر آصف محمود، کینیڈین اکیڈیمک فرحان مجاہد چک اور دیگر مقررین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اسد مجید خان نے کہا وقت آگیا مذمت سے آگے بڑھ کر مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے ٹھوس اقدام کیا جائے ۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا میں اجاگر کیا جائے ۔