لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیہ کارہارون الرشید نے کہا ہے کہ عالمی عدالت سے کلبھوشن کیخلاف فیصلے میں پا کستان کی فتح سے بھارت میں صف ماتم بچھ گئی ہے ۔کل بھوشن سے جو معلومات ملی ہیں وہ پاکستان کیلئے بہت اہمیت کی حامل ہیں۔چینل92 نیوز کے پروگرام’’مقابل ‘‘میں میزبان علینہ شگری سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف ہوتے تو پاکستان کی عالمی عدالت میں موجودہ پوزیشن نہیں ہوتی پاکستان نے اپنا مقدمہ بڑی تیاری کے ساتھ لڑا۔ پاکستان نے اپنی پالیسی بہتر کی جبکہ بھارت کشمیر میں ظلم کررہاہے ، دونوں ملکوں میں صلح ہونی چاہئے کیونکہ یہی خطے کیلئے بہتر ہے ۔ افغانستان سے امریکہ کی واپسی کا مطلب ہے کہ پاکستان کا رول بڑھ گیا ہے ۔ عمران خان کے دورہ امریکہ کے موقع پر ایک منصوبے کے تحت پا کستان میں آزادی صحافت کا ا یشو بنایا جا رہا ہے ۔ ن لیگ کے مزید ایم پی اے ٹوٹ کر پی ٹی آئی میں آرہے ہیں لیکن اس پر چودھری پرویزالٰہی ناراض ہیں کیونکہ اگر فاروڈ بلاک بن گیا تو انکی اہمیت تو جاتی رہے گی۔جج ویڈیو کیس میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بلیک میل کرنے کی کوشش کون کررہاتھا اورجاتی عمرہ کون لے کرگیا، یہ مافیا ہیں، کوئی سیاست جماعت نہیں۔ تجزیہ کار ظفرہلالی نے کہا کہ بھارت چاہتا تھاکہ وہ کل بھوشن کو لے جائے لیکن اسے ناکامی ملے ، عالمی عدالت نے صرف قونصلر رسائی کا کہا ہے ۔ اگر بھارت عالمی عدالت میں نہ جاتا تو دنیا کو اسکی اصلیت کا پتہ نہ چلتا ۔ حافظ سعید کو اس وقت گرفتار کیا گیا ہے جب وہ خودعدالت میں پیش ہونے کیلئے جارہے تھے ۔ ہم گرے لسٹ سے نکلناچاہتے ہیں اگر ہم نے ایف اے ٹی ایف کی بات کو نہیں مانا تو بلیک لسٹ میں چلے جائیں گے ۔ سناہے کہ جو بندہ پکڑا گیا ہے اس کے پاس اوربھی بہت ساری ویڈیو زہیں ۔