اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ، کراچی، پشاور (سپیشل رپورٹر،سٹاف رپورٹر،خصوصی نمائندہ، 92 نیوز رپورٹ، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) عام انتخابات کو ایک سال مکمل ہونے پر تحریک انصاف نے اپنی انتخابی کامیابی اور وزیراعظم کے کامیاب دورہ امریکہ پر وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں یوم تشکر منایا ۔ تحریک انصاف کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ 25جولائی 2018 ئکو پاکستان کے سیاسی منظرنامے میں خوشگوار نئی تبدیلی کی لہر آئی،25جولائی 2018عوام کے مجرموں شریف اور زرداری خاندانوں کے انجام کا دن ثابت ہوا۔ تفصیل کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے گزشتہ سال 25جولائی کو عام انتخابات میں کامیابی اور وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ کی کامیابی کی مناسبت سے یوم تشکر منانے کا اعلان کیا گیا تھا ، اس سلسلہ میں گزشتہ روز مختلف پارٹی دفاتر اور رہنمائوں کی جانب سے مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئی ۔اسلام آباد میں تحریک انصاف کے مرکزی میڈیا سیکرٹریٹ میں مرکزی چیف آرگنائزر سیف اﷲ نیازی ،جنرل سیکرٹری عامر محمود کیانی ،سیکرٹر ی اطلاعات احمد جواد نے یوم تشکر کا کیک کاٹا اور ملک کی ترقی کیلئے دعا کی ۔اس موقع پرمرکزی و صوبائی قائدین بھی ہمراہ کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجودتھے ، اﷲ رب العزت کا شکر ادا کیا اور وزیراعظم کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔دریںاثنا تحریک انصاف ضلع اسلام آباد کی تنظیم کی جانب سے نیشنل پریس کلب میں یوم تشکر کی تقریب کا انعقاد کیاگیا ،تقریب میں صدر اسلام آباد فرید رحمٰن اور جنرل سیکرٹری الیاس مہربان اور بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان نے شرکت کی ۔ یوم تشکر کی تقریب میں پارٹی پرچم کا بنایا گیا کیک کاٹاگیا ۔لاہور میں تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری کی قیادت میں جشن منایا گیا۔ کراچی میں بھی انصاف مرکزپربھی یوم تشکرپر کیک کاٹا گیا۔پشاور میں یوم تشکر پر تحریک انصاف کے کارکنوں کا جنون عروج پر رہا، پریس کلب کے سامنے تقریب سجائی گئی جس میں خواتین ایم پی ایز اور کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی اور حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔ تحریک انصاف پشاور کے کارکنوں نے یوم تشکر پرریلی بھی نکالی۔ ریلی صدرروڈسے پشاورپریس کلب تک نکالی گئی جسکی قیادت تحریک انصاف کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ساجدنواز،ایم این اے حاجی شوکت علی ،ضلع ناظم محمدعاصم خان اورناظم ٹاؤن ون زاہدندیم کررہے تھے ، اس موقع پرپارٹی کارکنوں کی بڑی تعدادبھی موجودتھی ریلی کے شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڈزاوربینرزاٹھارکھے تھے جن پرحکومت کی حمایت میں نعرے درج تھے ریلی کے شرکا نے وزیراعظم عمران خان کے حق میں نعرے لگائے ، ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ آج ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک جمہوری طریقے سے عوامی مینڈیٹ کے ذریعے برسراقتدارمیں آنیوالی تحریک انصاف کی حکومت نے اپناپہلاسال مکمل کرلیا۔ادھر سابق سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے اپنے بیان میں کہا کہ 25جولائی سیاسی تاریخ میں مثبت اور پر امن تبدیلی کا دن ہے ،عوام نے ووٹ کی طاقت سے اس دن نئے پاکستان کی بنیاد رکھی۔پی ٹی آئی کی جدوجہد کی وجہ سے اقتدار دو خاندانوں کی ملکیت سے آزاد ہو کر عوامی ہاتھوں میں آیا۔ وفاقی وزیر مواصلات وپوسٹل سروسز مراد سعید نے کہا کہ ایک سال قبل 25 جولائی کو اﷲ تعالی نے اس قوم کو اپنی تقدیر بدلنے کا موقع دیا،قوم کو ایسا رہنما چننے کا موقع ملا جو دنیا میں انکی عزت اور وقار بحال کرے ،جس خواب کی تکمیل کیلئے دہائیوں انتظار کیا ہے وہ شرمندہ تعبیر ہوگا۔ صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل انصر مجید خان نے کہا کہ 25جولائی 2018عوام کے مجرموں شریف اور زرداری خاندانوں کے انجام کا دن ثابت ہوا،سیاہ ماضی کے حامل اب یوم سیاہ مناکر عوام کو مزید گمراہ نہ کریں۔ ڈاکٹر شاہد صدیق کی جانب سے بھی یوم تشکر کی مناسبت سے مٹھائی تقسیم کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن او رپیپلز پارٹی کی سیاست کا جنازہ نکل چکا ہے ۔تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ کی جانب سے مٹھائی تقسیم کی گئی ۔یوم تشکر کی تقریبات میں کارکنوں نے پاکستان اور اپنی قیادت کے حق میں نعرے بھی لگائے ۔صوبائی وزیر انسانی حقوق اعجاز عالم آگسٹین نے کہا کہ 25جولائی کا دن یوم احتجاج نہیں بلکہ یوم تشکر کے طور پر یاد رکھا جائے گا ۔چوروں اور لٹیروں کو احتساب سے گزرنے پر اپوزیشن کا احتجاج بے معنی ہے ۔ کوئٹہ کے دورے پر جانیوالی تحریک انصاف کی پنجاب اسمبلی کی خواتین اراکین اسمبلی نے بھی یوم تشکر کو بھرپو رطریقے سے منایا اور اس سلسلہ میں مٹھائی تقسیم کی گئی ۔ تحریک انصاف کے زیر اہتمام ملک کے مختلف مقامات پر بھی یوم تشکر منایا گیا او رمٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔ لاہور،پشاور،کوئٹہ،اسلام آباد،کراچی، حیدرآباد ( خبر نگار خصوصی،نمائندہ خصوصی سے ،سٹاف رپورٹر ،نیوز رپورٹر،خبر نگار خصوصی،سپیشل رپورٹر، بیورو رپورٹ،ایجنسیاں)عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف اپوزیشن جماعتوں نے یوم سیاہ منایا ،چاروں صوبائی دارالحکومت سمیت پورے ملک میں احتجاجی جلسے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں جن میں اپوزیشن قائدین اور رہنما ئوں نے پی ٹی آئی کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔گزشتہ روزیوم سیاہ کے موقع پر لاہور میں مال روڈچیئرنگ کراس پر اپوزیشن جماعتوں کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے صدرمسلم لیگ ن اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے کہا کہ جھوٹ،فریب اورمحض الزامات پرمبنی طرزحکومت زیادہ دیرنہیں چل سکتی ،لاہور سے لیکر کراچی تک سب حکومت کیخلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ،احتساب کے نام پر بدترین انتقام لیاجارہاہے ۔ نوازشریف کا قصور یہ ہے کہ انہوں نے ملک کے اندھیرے دور کئے ،نوازشریف کے دورمیں روٹی 5 روپے کی تھی، آج 15 روپے کی ہوگئی،کسان،تاجراورعوام آج ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔عمران خان یاد رکھیں اورنج لائن ٹرین ضرور چلے گی ،یہ سمجھتے تھے نواز،شہباز،حمزہ اور انکے خاندان کو جیل میں ڈال کر دبالیں گے ،ہم نے مشرف کوبھی دیکھا اور جیلیں بھی دیکھی ہیں۔عمران خان سے ہر چیز کا حساب لیں گے ،عمران خان کہتے تھے آئی ائی ایم ایف کے پاس نہیں جائونگا،آپ نے خودکشی نہیں کی عوام کو مجبورکردیا۔میں جان دے دونگا لیکن عمران نیازی کا مقابلہ کرونگا۔نواز شریف نے اورنج ٹرین بنائی عمران خان چلنے نہیں دے رہا۔عمران خان اورنیب کا گٹھ جوڑہے ،انکے کئی وزراپرکیسزہیں لیکن نیب کچھ نہیں کرتا۔نواز شریف دوبارہ آئیگااورملک کو دوبارہ ترقی دلائیگا۔یہاں کرسیاں نہیں رکھنے دیں، ان کے زمانے میں کرسیاں خالی ہوتی تھیں، آج میدان بھرا ہوا ہے ۔جلسہ سے پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ، جمعیت علمائاسلام کے مرکزی رہنما مولانا محمد امجد خان نے بھی خطاب کیا۔ جلسہ کے اختتام پر قمر زمان کائرہ کے بیٹے اسامہ کائرہ اور بیگم کلثوم نواز کو ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔دریں اثنا متحدہ اپوزیشن کے رہنمائوں رانا مشہود احمد خان نے پرویز ملک ،عطااﷲ تارڑ ، افضل خان ،اسلم گل ،منظور خان اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حکومت کے ایما پر پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے گئے ،یوم سیاہ کی کال پر اراکین اسمبلی اور رہنمائوں کے گھروں اور ڈیروں پر چھاپے مارے گئے ،مال روڈ پر سٹیج نہیں بننے دیا گیا جبکہ پچاس ہزار کرسیاں اور دیگر سامان اٹھا لیا گیا ،حکومت سول ڈکٹیٹر شپ کا آغاز کرچکی ہے لیکن ہم اسکا مقابلہ کرینگے ،تمام جماعتیں مل کر فیصلہ کر چکی ہیں کہ ان نالائقوں کو وقت نہیں دینا ،متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی دوبارہ بیٹھے گی پھر انتہائی سخت ردعمل اپنائیں گے ۔پشاورمیں رنگ روڈ پر یوم سیاہ کی مناسبت سے احتجاجی جلسہ ہواجس میں جے یو آئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمٰن، قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپائو،عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی قائد اسفندیار ولی خان ، پیپلزپارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری نیئربخاری اور مرکزی رہنما فرحت اﷲ بابر، مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال، سینیٹر مشاہد اﷲ خان،خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور جے یوآئی(ف)کے رہنما اکرم خان درانی ،نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر مختار باچہ، سمیت پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر مختیاریوسفزئی و دیگر نے شرکت کی۔ متحدہ اپوزیشن کے رہنما ؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، نا اہل کو حکومت دیدی گئی۔ عوام سلیکٹیڈ وزیر اعظم سے نجات چا ہتے ہیں،گزشتہ انتخابات جعلی تھے ،سلیکٹیڈ حکمرا ن عوا م کیساتھ دھوکہ کر ر ہے ہیں ، عمران اینڈ کمپنی صرف عوا م کے سامنے جھوٹ بو ل کر عوا م کی آ نکھوں میں دھو ل جھو نکنے کی کوشش کرر ہی ہے ،حکومت نے کروڑوں نوکریاں دینے کا وعدہ کیا لیکن حقیقت میں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں،حکومت نے عام انتخابات میں تبدیلی کے نا م پر عوام سے ووٹ لئے اور ان پر ظالمانہ ٹیکس عائد کردیئے ہیں،حکومتی وفد کل مولانا سے بھیک مانگنے گیا کہ خدارا ہمارے چیئرمین کو چھوڑ دیں،25 جولائی 2018 کو ایک اور شوکت عزیر ملک پر مسلط کیا گیا،25 جولائی ملک کا سیاہ ترین دن ہے ، تحریک انصاف والے یوم تشکر نہیں یوم مہنگائی منا رہے ہیں، صادق سنجرانی بچیں گے اور نہ ہی کٹھ پتلی حکومت،دونوں کو لے ڈوبیں گے ، عمران خان سرکاری خرچے پر امریکہ گئے اور پارٹی کیلئے فنڈنگ کی ،متحدہ اپوزیشن بہت جلد یوم نجات منائے گی ۔ہم جیلیں بھردینگے مگر حکومت کو نہیں مانیں گے ۔ اسفندیار ولی نے مطالبہ کیا کہ ملک میں حقیقی جمہوری اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرائے جائیں اور عوام جسے منتخب کریں انہیں اقتدار حوالے کر دیا جائے ۔مولانا فضل الرحمن نے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو ملین مارچ جلسے میں شرکت کی دعوت دی۔دریں اثنا جے یو آئی (ف) کے زیر اہتمام پشاور دلزاک روڈ پر ملین مارچ کیا گیا، شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہمارے ملک کا وزیر اعظم جعلی جس کا دورہ امریکہ کے دوران استقبال تک نہیں کیا گیا۔ آپ ہماری بات سنو یا پھر جنگ کیلئے تیار ہو جائو، ہم نے جنگ کی تیاری کر لی ہے ۔،اسلام آباد جائیں اور ضرور جائیں گے ، حکمران اسلام آباد چھوڑ کر بھاگ جائینگے ، جیلوں سے ڈرنے والے نہیں۔کس نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتیں غیر محفوظ ہیں ہم ان کے حفاظت کیلئے باہر نکلیں گے ،توہین رسالت کے قانوں کے تحت پانچ سو سے زیادہ مقدمات مسلمانوں کیخلاف بھی درج ہیں، غیر مسلموں کیخلاف پچاس سے بھی کم مقدمات درج ہیں۔ادھرمسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کوئٹہ ایئر پورٹ اورمقامی ہوٹل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوری نظام کے استحکام کیلئے تمام جمہوری قوتوں کو ساتھ لیکر چلیں گے بلوچستان میں ایسی حکومت کو مسلط کر دیا جن کو عوام نے منتخب نہیں کیابلوچستان میں عوام کی حکومت گرادی گئی اور دس دن میں باپ پارٹی بنا کر مسلط کر دی گئی ووٹ کی بے حرمتی کی گئی یہ نظام زیادہ چلنے والا نہیں ملک بھر میں اپوزیشن نے ملکر حکومت کے خلاف بھر پور تحریک شروع کی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ اگر دورہ امریکہ پر عمران خان پرچیاں دیکھ کر پڑھ لیتے تو بہتر بات کرتے ،جو باتیں انہوں نے کیں، میرا دل کر رہا تھا کہ میں کسی کو کہوں انکے منہ کے آگے ہاتھ رکھ دو۔ کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں آل پارٹیز کے زیر اہتمام جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مریم نوازنے کہا کہ نواز شریف کو آئین کی پاسدار ی کے وعدے کی سزا دی جارہی ہے وفاداریاں تبدیل نہ کرنیوالوں کو منشیات یا نیب کے کیسز میں پھنسا کر قید کیا جارہا ہے ،نالائق، نااہل ، سلیکٹڈ عمران خان نے پاکستا ن کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھوا دیاہے ،عمران خان ادارے کے سربراہ کے ہمراہ امریکہ گئے کیونکہ انہیں معلوم ہے انکی بات کوئی نہیں سنے گا۔ ووٹ کو عزت نہ ملنے کی وجہ سے ملک آج سنگین مشکلات سے دوچار ہے ملک کے محترم اداروں سے درخواست کرونگی آپ عوام کے ادارے ہیں نااہل اور ناکام عمران خان کا ساتھ چھوڑ کر عوام کا ساتھ دیں۔ ادارے ماں باپ کا کردار ادا کرتے ہیں، نا اہل اور ناکام شخص کیلئے عوام سے ٹکر نہ لیں۔ ادارے عوام کے بالمقابل کھڑے نہ ہوں ووٹ کو عزت دیں اور عوامی نمائندوں کوحکومت میں آنے دیں۔جلسے سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئر مین محمودخان اچکزئی ،نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین ، جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع ، پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک ، جمعیت الحدیث کے عصمت اﷲ سالم نے بھی خطاب کیا جبکہ یوم سیاہ کی مناسبت سے کئی قراردادیں بھی پیش کی گئیں جن میں گرفتار سیاسی قائدین آصف زرداری ، نواز شریف، شاہد خاقان عباسی ، فریال تالپور،رانا ثنااﷲ ،سعد رفیق،محسن داوڑ،علی وزیرسمیت دیگر کو فوری طور پررہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ25جولائی کو عوام کا ووٹ چوری ہوا، اظہارِ رائے پر ڈاکہ ڈالا گیااسلئے سلیکٹڈ حکومت کیخلاف ملک گیر یوم سیاہ منایا گیا ،پوری قوم نے عمران صاحب کے جھوٹ، نالائقی اور نااہلی کی گواہی دیدی۔کراچی باغ جناح میں اپوزیشن جماعتوں کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ25جولائی کو ہم پر سلیکٹڈ حکومت مسلط کی گئی ،سلیکٹڈ حکومت نے جینا حرام کردیا، مہنگائی کا بم گرادیا ۔پاکستان میں جمہوریت خطرے میں ہے ،آج پارلیمان اور جمہوریت نشانے پر ہے ،آزادی صحافت بھی نشانے پر ہے ،اس وقت کاروبار ہی نہیں غریب کی جیب بھی نشانے پر ہے ،غربت نہیں غریب نشانے پر ہے ،چند قوانین ہی نہیں پورا آئین نشانے پر ہے ،انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے ہم سب ایک ہوچکے ہیں ،ہم اس حکومت کے خلاف علم بغاوت بلندکررہے ہیں،کوئی ایک سیاسی جماعت ملکی مسائل کا حل اکیلے نہیں نکال سکتی،ہم اس فراڈ الیکشن اورجعلی حکومت کو نہیں مانتے ،ہماری اپنی اپنی جماعتیں ہیں مگرجمہوریت کیلئے ہم نے مشترکہ جدوجہدکی۔جس کو اپنے وزیررکھنے کا اختیارنہ ہواسے سلیکٹڈنہ کہوں توکیاکہوں،وزیراعظم کوبجٹ بنانے کا اختیارنہیں ،ایسے وزیراعظم کو کیاکہوں،ہم اس فراڈالیکشن اورجعلی حکومت کو نہیں مانتے ،عمران خان نے کہاتھا6ماہ دیدیں ہرچیزکاجوابدہ ہونگا،ہم نے توایک سال دیدیا،عمران خان کاکوئی ایک وعدہ وفانہ ہوسکا،عمران خان کی نااہلی کی سزاعوام بھگت رہے ہیں،یہ کونسا الیکشن ہے کہ پہلے پارٹیاں توڑو، ان میں سے جیتنے والے بندے توڑو، ان سب کو کوایک ٹوکری میں جمع کردو اور اگر پھربھی نتائج مرضی کے نہ مل رہے ہوں تو پھر آر ٹی ایس سسٹم بندکردیا جائے ۔ جن پارٹیوں کوعمران خان نے ڈاکو ، چور اور ملک دشمن کہا ، ان کوبھی اٹھا کر عمران خان کی جھولی میں ڈال دیا گیا ، یہ سلیکشن نہیں تو اورکیا ہے ؟ اس وقت چند قوانین ہی نہیں بلکہ پورا آئین نشانے پر ہے اور ہم حکومت کیخلاف علم بغاوت بلند کررہے ہیں،حاصل بزنجوکوچیئرمین سینٹ بنائیں گے ۔سلیکٹڈحکومت کیخلاف سب کو ملکر جدوجہدکرنا ہوگی۔ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے ،ہم سلیکٹڈ اور جعلی حکومت کیخلاف علم بغاوت بلند کر رہے ہیں۔ کٹھ پتلی حکومت ، سلیکٹڈ اور سلیکٹرز کیخلاف بغاوت کا اعلان کرتے ہیں۔ کراچی جلسہ سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری ،ن لیگ ن کے سینئر نائب صدر ایاز صادق ، اے این پی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رضا محمد رضااور نیشنل پارٹی کے اسحاق بلوچ نے بھی خطاب کیا۔ اسٹیج پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ، سید خورشید احمد شاہ ، سعید غنی ، وقار مہدی ، راشد ربانی عاجز دھامرا ، جاوید ناگوری ، آصف خان ، ن لیگ کے سید شاہ محمد شاہ ، اے این پی کے شاہی سید اور دیگر رہنمابھی موجود تھے ۔اپوزیشن جماعتوں نے اسلام آبادمیں بھی یوم سیاہ جمعیت علماء اسلام کی میزبانی میں منایا،جڑواں شہروں کے مختلف علاقوں سے اپوزیشن جماعتوں کی ریلیاں رکاوٹوں کے باوجودنیشنل پر یس کلب اسلام آبادپہنچیں جہاں احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن رہنماؤں نے کہاکہ25جولائی 2018تاریخ کاوہ سیاہ دن ہے جس دن عوامی مینڈیٹ کوروند کرجعلی حکومت کووجود دیاگیا۔اس موقع پر جے یوآئی اسلام آبادکے امیر مولانا عبدالمجیدہزاروی، روحانی شخصیت مولاناپیر عزیز الرحمٰن ہزاروی،ن لیگی رہنما انجم عقیل، طارق فضل ، ملک ابرار احمد پیپلزپارٹی ڈسٹرکٹ اسلام آبادکے صدرشکیل عباسی،سٹی صدرشہزادہ افتخارحسین،جنرل سیکرٹری اظہرخان،اے این پی کے رہنما ضربت خان،بی این پی اسلام آبادکے پریزیڈنٹ عبدالقیوم اچکزئی،جے یوآئی اسلام آبادکے جنرل سیکرٹری مفتی محمدعبداﷲ،سینئر نائب امیر مفتی اویس عزیز،راجہ وقار ممتاز،سجادعباسی،ڈاکٹر حافظ ضیاء الرحمن ؤ،ارشد عباسی،مولاناعبدالکریم،مولانامحمدطیب فاروقی،مفتی مسرت اقبال عباسی،مولاناظہیرالدین امازئی ودیگر نے خطاب کیا۔حیدرآباد میں جمعیت علما ئاسلام کی جا نب سے صوبا ئی سیکر ٹر ی اطلا عات تا ج محمد ناہیوں ،حا فظ خالد حسن دھا مراہ،حا فظ محمد اعظم جہا نگیر ی اور مفتی حبیب اﷲ کی قیا دت میں ریڈ یو پاکستان سے احتجاجی ریلی نکا لی گئی اورحیدرآباد پریس کلب کے سامنے پہنچ کر مظا ہر ہ کیا گیا۔شاہ پورچاکر،نوشہرو فیروز،میرپورخاص،سانگھڑ،خیرپور،جیکب آباد،سجاول،مٹیاری ،قمبر،تھرپارکر،نواب شاہ،شکارپور،لاڑکانہ اور دیگر شہروں میں بھی جے یو آئی، پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے یوم سیاہ پر ریلیاں نکالیں اوراحتجاجی مظاہرے کئے ۔