لاہور،اسلام آباد، پشاور، شیخوپورہ ،چنیوٹ، خانیوال، لودھراں (نیو زرپورٹر،کر ائم رپو رٹر،سٹاف رپورٹر، ڈسٹرکٹ رپورٹر،تحصیل رپورٹر،نامہ نگاران ،ایجنسیاں) عام انتخابات 2018 کے دوران چاروں صوبوں میں سیاسی کارکنوں کے درمیان جھگڑوں اور فائرنگ کے ناخوشگوار واقعات میں3افراد جاں بحق اور 84 افراد سے زائد زخمی ہوگئے ،پولیس نے کئی افراد کو گرفتار کرلیا۔ خانیوال کے نواحی علاقہ 38/10Rکا رہائشی محمدحسین پولنگ سٹیشن پر ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے گیا کہ جھگڑا ہونے کے باعث محمدحسین کے کزن نے فائرنگ کر دی جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہوگیا ،ملزم فرار ہو گیا۔ لودھراں کے نواحی چک نمبر 293/ڈبلیو بی پولنگ کا رزلٹ آنے کے بعد پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہو گیا جس پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں آفاق موقع پر جاں بحق ہو گیا جبکہ اسامہ شبیر ،عدیل ،بابر سمیت 5 افراد شدید زخمی ہو گئے ۔خیبر پختونخوا کے علاقے صوابی میں صوبائی اسمبلی کے حلقے پی کے 47میں نواں کلی کے علاقے میں عوامی نیشنل پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنان میں مسلح تصادم کے دوران پی ٹی آئی کا ایک کارکن جاں بحق اور دو زخمی ہوئے ۔لاہور میں قومی اسمبلی کے پولنگ سٹیشن گجر پورہ اور چائنہ سکیم میں بار بار لڑائی ہوتی رہی۔ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے کارکنوں نے ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات لگائے جس پر گور نمنٹ ڈگری کالج کوٹ خواجہ سعید میں کچھ دیر کیلئے پولنگ کا عمل روک دیا گیا تاہم حساس ادارے نے پولنگ کا عمل دوبارہ شروع کر ادیا۔لاہور کے حلقہ این اے 123شاہدرہ میں پولنگ کے دوران مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے ورکرز میں تلخ کلامی ہاتھا پائی تک پہنچ گئی ۔جس کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا جو 35منٹ کے بعد بحال کردیاگیا ۔شیخوپورہ اورگردونواح میں پولنگ کے دوران ہلڑ بازی اور الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں پولیس نے درجن سے زائد افراد کو گرفتار کرکے ان کو متعلقہ تھانوں میں بند کردیا ۔ حلقہ این اے 120 کے علاقہ ونڈیالہ دیال شاہ میں نواز لیگ اور پی ٹی آئی کے امیدواروں کے مابین جھگڑا ہوگیا جس کی وجہ سے پریذائیڈنگ آفیسر نے پولنگ کا عمل روک دیا جوبعدازاں بحال کردیا گیا ۔فیروزوالہ ،فاروق آباد ، صفدرآباد ،کوٹ عبدالمالک ، جنڈیالہ شیرخان سمیت دیگر علاقوں میں بھی امیدواروں کے ووٹر ،سپورٹر آپس میں لڑتے جھگڑے رہے جس سے ایک درجن سے زائد نوجوان زخمی ہوگئے ۔فیصل آباد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 109میں ٹیکنکل ہائی اسکول میں پولنگ کے دوران لیگی کارکن آپس میں ہی گتھم گتھا ہوگئے ۔چیچہ وطنی کے نواحی گاؤں 167/12-L میں دوران پولنگ دو گروپوں مسلم لیگ ن اورتحریک انصاف کے درمیان تصادم میں تین افراد شدید زخمی ہو گئے ۔ پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔ این اے 54 اسلام آباد میں ایک پولنگ سٹیشن پر ایم ایم اے کے امیدوار میاں اسلم کی موجودگی میں کارکنوں اور پولیس کے مابین معمولی جھڑپ ہوئی جس پر پولنگ کچھ دیر کیلئے روک دی گئی تاہم پولنگ جلد دوبارہ شروع کر دی گئی ۔شکارپور کے ڈسٹرکٹ کونسل پولنگ سٹیشن پر جی ڈی اے اور پی پی پی کے امیدوار وں کے حما یتیوں کی آپس میں معمولی بات پر جھگڑا ، ہوائی فائرنگ ، مشتعل افراد نے گاڑیوں سے شیشے توڑ دیے ،فائرنگ کے سبب12 افراد زخمی ہوگئے ۔ صوابی نواں کلی میں اے این پی اورپی ٹی آئی کے کارکنوں میں فائرنگ ہوئی 7،زخمی ہوگئے ۔کوئٹہ کے ایک نواحی علاقہ ہنہ اوڑک کے پولنگ سٹیشن کے باہر ڈیوٹی پر مامور ایف سی اہلکار سے اتفاقیہ گولی چل گئی جس کے باعث ساتھی اہلکار جاں بحق ہو گیا۔بلوچستان میں پولنگ کے دوران حادثات وواقعات میں 9 افراد زخمی ہو گئے ۔ ہارون آباد کے نواحی گاؤں 327ایچ آر میں محمد نثار نے ووٹ کے جھگڑے پرمحمد اقبال کے سر پر خنجر مار کر شدید زخمی کر دیا ۔جیکب آباد پولنگ میں رخنہ ڈالنے والے پی پی رہنمائعلی گلوانی کو آرمی نے گرفتارکرلیا۔کھپرواین اے 216 میں دوسیاسی گروپ میں تصادم فائرنگ سے 7 افراد زخمی ہوگئے ۔دیر بالا میں جی پی ایس شاہ کئی پولنگ سٹیشن میں جماعت اسلامی اور پی پی پی کے کارکنوں میں ہاتھا پائی کے باعث پولنگ رک گئی۔جی پی ایس شاہ کئی میں کارکنوں کے مابین تصادم کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے ۔چنیوٹ لاہوری گیٹ پر ن لیگ اور پی ٹی آئی کے حمایتیوں کے درمیان جھگڑاہو گیا ۔علاوہ ازیں حلقہ پی پی 95 پولنگ سٹیشن پر جھگڑے کے دوران فتح شیر سمیت چھ افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا جنہیں صلح کروا کر چھوڑ دیا۔سوات میں 2 ،گھوٹکی میں 5،دادو میں 2 ،سانگھڑ میں 12 ،بدین میں 4،جعفرآباد میں 8 ،راجن پور میں 5،چیچہ وطنی میں 3 افراد زخمی ہوئے ۔راولپنڈی کے علاقے سیٹیلائٹ ٹائون میں گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے باہر تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا۔