اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ ملک کے تمام بڑے شہروں کی ماسٹر پلاننگ کے از سر نو جائزہ لینے اور مرتب کرنے کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ شہری آبادی، شہروں کے پھیلاؤ اور ان میں سہولتوں کی فراہمی کی منظم و مربوط کیا جا سکے ، تعمیرات کے شعبے کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو تعمیرات کے شعبے کے فروغ،نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت ملک بھر میں گھروں کی تعمیر ،خصوصاً کم آمدنی والے افراد کو اپنی ذاتی چھت کی فراہمی کے حوالے سے حکومتی منصوبے میں اب تک کی پیش رفت پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدرنے تعمیرات کے شعبے کے فروغ اور نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کو عملی جامہ پہنانے میں اب تک ہونے والی پیش رفت پر بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ تعمیرات کے شعبے کے فروغ کے لئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ تعمیراتی مرحلے پر لاگو کئے جانے والے سیلز ٹیکس کو ختم کر دیا جائے گا۔ وزیرِ اعظم نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ تعمیرات کے شعبے سے متعلقہ صوبائی ٹیکسز کو ممکنہ حد تک کم کرنے پر غور کیا جائے ۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی ملکیت میں موجود غیر استعمال شدہ زمینوں کو کم آمدنی والے افراد کے لئے ہاوسنگ کالونیاں بنانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا شہروں کے قریب موجود زمینوں جہاں بجلی، پانی،گیس و دیگر شہری سہولتوں کی فراہمی آسانی سے ممکن ہے ،ایسی زمینوں کو ہاؤسنگ منصوبے کے لئے بروئے کار لانے پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ انہوں نے صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان کو ہدایت کی کہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے اب تک نشاندہی کی جانے والی زمینوں کی تفصیلات ایک ہفتے میں فراہم کر دی جائیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ماضی میں پیسوں کی خاطر دوسروں کی جنگیں لڑی گئیں، آج کا پاکستان امن کیلئے ممالک کے مابین ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے ، امہ کو متحد کریں گے ، قوم فکر نہ کرے پاکستان کا مستقبل روشن ہے ، ای گورننس کا بہترین نظام لا رہے ہیں، ڈیجیٹل پاکستان منصوبہ کو کامیاب بنائیں گے ، اس سے کرپشن کا خاتمہ ہو گا۔انہوں نے کہا میری ساری توجہ اقتصادی استحکام پر مرکوز ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کرپشن ہمیشہ اوپر سے شروع ہوتی ہے ، اوپر کی سطح پر کرپشن کرنے والے باہر چلے گئے ہیں، اب کرپشن نیچے تک پہنچ چکی ہے ، کرپشن ختم کرنے کا سب سے بہترین طریقہ ای گورننسہے ۔ مزیدبرآں وزیراعظم کی زیرصدارت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پراجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے کہا غریب اور کم آمدنی والے افراد کو ریلیف کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا وہ پرائس کنٹرول کے حوالے سے ہر ہفتے اجلاس کی صدارت کریں گے ۔ وزیرِ اعظم نے ملاوٹ خصوصاً اشیائے خورونوش، دوائیوں اور دیگر اشیا میں ملاوٹ کی شکایت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ ایک سیریس مسئلہ ہے ،پہلے مرحلے میں ملاوٹ کے حوالے سے مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جائے اور اس مفصل ڈیٹا کی بنیاد پر ملاوٹ کا سدباب کرنے کے حوالے سے ایکشن پلان ترتیب دیا جائے ۔دریں اثنا وزیراعظم سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملاقات کی۔وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ہدایت کی کہ گورننس کی بہتری کیلئے سخت اقدامات اٹھائیں، عوام کو بھرپور انداز میں ریلیف فراہم کیا جائے ۔وزیر اعظم سے خیبرپختون خوا کے سینئر وزیر برائے سیاحت عاطف خان بھی ملے ۔دریں اثنا وزیراعظم آج کامیاب جوان پروگرام کے تحت نوجوانوں میں چیک تقسیم کریں گے ۔کامیاب جوان پروگرام کے پہلے مرحلے میں 100 ارب روپے مختص کئے گئے ، ایک سے 50 لاکھ روپے کے چیک نوجوانوں کو دئیے جائیں گے ۔