واشنگٹن (نیٹ نیوز )امریکی گلوکارہ، اداکارہ، ڈانسر و پروڈیوسر 39 سالہ برٹنی سپیئرز نے امریکی عدالت میں 13 سال میں پہلی مرتبہ زبانی بیان دیتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی سرپرستی کا نظامختم کرکے انہیں ان کی زندگی پر اختیار دیا جائے ۔برٹنی سپیئرز کے والد جیمی سپیئرز 2008 سے اداکارہ کے قانونی سرپرست ہیں اور اداکارہ گزشتہ دو سال سے والد کی مذکورہ حیثیت ختم کرانے کیلئے کوشاں ہیں۔خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اپنے 20 منٹ کے بیان میں برٹنی سپیئرز جذباتی دکھائی دیں اور انہوں نے کئی انکشافات بھی کیے ۔گلوکارہ نے والد کے رویے پر بھی کھل کر بات کی اور بتایا کہ انکے والد انہیں تکلیف دیکر خوش ہوتے ہیں اور ان کی تضحیک انکو پرسکون رکھتی ہے ۔اداکارہ نے کہا اگر سرپرستی کا نظام نہ ہوتا تو وہ اپنے بوائے فرینڈ ایرانی نژاد امریکی فٹنیس ٹرینر سام اصغری سے شادی کر چکی ہوتیں۔برٹنی سپیئرز کے مطابق انہیں سکون کرنے کے نام پر نشہ آور ادویات بھی دی جاتی رہیں۔برٹنی سپیئرز کے والد جیمز سپیئرز کے وکیل نے ان کا بیان بھی پڑھ کر سنایا، جس میں انہوں نے بیٹی سے ہمدردی اور محبت کا اظہار کیا تھا۔عدالت نے فیصلہ سنائے بغیر سماعت ملتوی کردی۔