لاہور(نامہ نگارخصوصی)احتساب عدالت لاہور کے جج جواد الحسن نے پیراگون سٹی کیس میں ملوث خواجہ سلمان رفیق کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قراردیا کہ عدالتوں کا مذاق نہ اڑایا جائے ،یہاں کام الٹا ہو رہا ہے ، وکالت نامہ اشتر اوصاف کا اور جرح امجد پرویز ایڈووکیٹ کر رہے ہیں، ہر گز نہیں دیکھو ں گا کتنا بڑا چیمبر ہے ،عدالتیں آپ کے چیمبر میں سجا لیتے ہیں، جیسا ملزم کہیں گے ویسا کرلیں گے ، خواجہ صاحب آپ ان باتوں کا خیال خود رکھیں اور آپ لوگ اپنا رویہ درست رکھیں،اب ہر پیشی پر دونوں وکلا ۂر صورت پیش ہوں گے کیونکہ سپریم کورٹ کی ڈائریکشن پرجلد فیصلے کرنے ہیں،عدالت نے سماعت2دسمبر تک ملتوی کرکے پراسیکیوشن کے گواہ پر جرح کے لئے وکلا کو طلب کرلیا جبکہ خواجہ برادران کو ٹرائل میں وکلا کے وکالت نامے اوروعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ کی میڈیکل رپورٹ بھی پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ دوران سماعت سلمان رفیق کے وکیل اشتر اوصاف پیش نہیں ہوئے توعدالت نے کہا اشتر اوصاف کا دونوں بھائیوں کی جانب سے وکالت نامہ عدالت میں جمع ہے ، آج گواہوں کے بیان پر جرح ہونی ہے ، ملزموں کے جونیئر وکیل نے کہا اشتر اوصاف سپریم کورٹ مصروف ہیں۔جج نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا نیب کے گواہ پر جرح کریں، آپ نے کیا عدالتوں کا مذاق بنا رکھا ہے ، ہر بارتاریخ مل جاتی ہے وکیل مصروف ہے ، روز روز یہ کام نہیں چلے گا،میں تنگ آگیا ہوں ٹی وی پر سیاستدانوں کی باتیں سن سن کر، تاثر دیا جاتا ہے کہ عدالتوں میں کام نہیں ہورہا، آپ دونوں خود جرح کریں۔سعد رفیق نے کہا سر پراسیکیوٹر پر جرح کرنی ہے ؟ ۔جج نے کہا خواجہ سلمان آپ تیاری اور گواہ پر جرح کریں۔ دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو محمد نواز چودھری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ،فاضل جج نے کہاہمیں کیوں امتحان میں ڈال رہے ہیں؟خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کا وکیل کون ہے کچھ پتہ نہیں، حکومت ہمیں پیسہ دیتی ہے ،مجھے کلیئرکریں آپ نے کون ساوکیل رکھنا ہے ، میرا مذاق تو نہ بنائیں۔سعد رفیق نے کہا امجد پرویزمیرے اوراشتر اوصاف سلمان رفیق کے وکیل ہیں، کاغذات میں مسئلہ درست کرلیتے ہیں سعد رفیق نے کاغذی غلطی پر عدالت سے معافی مانگ لی،عدالت نے اشتر اوصاف کے جونئیر وکیل پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا درخواست پر ٹمپرنگ کی گئی ہے ، جونئیر وکیل نے کہا درستی کی ٹیمپرنگ نہیں ۔جونئیر وکیل نے بھی عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔عدالت نے خواجہ برادران کوآئندہ سماعت پر دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیدیا۔