چارسدہ،پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے پی ڈی ایم اپنے اہداف سے ہٹ چکی، اب ساتھ چلنا مشکل ہے ،پی ڈی ایم تقسیم کا شکار ہے اوران کا وژن واضح نہیں،ایک ساتھ وقت گزارا ، اچھا نہیں لگتا کسی کو برا بھلا کہیں، اگر عدم اعتماد آگئی تو بزدار رہیں گے نہ عمران خان کی حکومت رہے گی، ان ہائوس تبدیلی سے تحریک انصاف حکومت آسانی سے گرسکتی ہے ،این آر او لینے کی ضرورت عمران خان اور اس کی حکومت کو ہے ۔بلاول بھٹوکی قیادت میں پیپلز پارٹی کا وفد بیگم نسیم ولی خان کے انتقال پر تعزیت کیلئے ولی باغ چارسدہ گیا۔بعد ازاں چارسدہ میں اے این پی کے رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا پی ڈی ایم رہنما گزشتہ ملاقات کے بعد کنفیوژن کاشکار نظر آئے ،جو جماعت نظریئے پر کلیئر نہیں وہ کیا ٹف ٹائم دیں گے ، پی ڈی ایم کے دس نکاتی پلان کی اتحاد میں شامل تمام جماعتوں نے منظوری دی تھی لیکن اس پر عمل اور اتفاق قائم نہیں رہ سکا جس کی وجہ سے راستے جدا ہوئے ،پی ڈی ایم کے سربراہ کیلئے وقت مقرر تھا، جب تک ایکشن پلان پرعمل نہیں ہوتا ہم پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بنیں گے ، دوبارہ پی ڈی ایم میں جانے کا نہیں سوچا۔ان کا کہنا تھا نااہل حکومت کی وجہ سے ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری عروج پر پہنچ چکی،تحریک انصاف حکومت کا بجٹ آئی ایم ایف بجٹ ہے ، موجودہ حکمرانوں نے ملک کو آئی ایم ایف کا غلام بنادیا ہے ،ہم چاہتے ہیں سب مل کر بجٹ کے خلاف اپنا ووٹ کاسٹ کریں اور پارلیمان میں کوئی کنفیوژن نظر نہ آئے ۔ نالائق، نااہل اورسلیکٹڈ حکومت کے سامنے دیوار بن کر مقابلہ کرینگے ،ہمیں مل کر سلیکٹڈ حکومت کے خلاف دیوار بننا ہو گا۔ عوام تاریخی بیروزگاری اورمہنگائی کاسامنا کررہے ہیں ،ملک میں تمام بیماریوں کا علاج صاف اورشفاف الیکشن ہیں، صاف شفاف انتخابات اور منتخب حکومتوں کا قیام اے این پی اور پی پی پی کی مشترکہ منزل ہے ۔ تمام ترقی پسند اور ہم خیال سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر اس سلیکٹڈ حکومت کامقابلہ کریں گے اور عوام کو ان کے آئینی، جمہوری اور قانونی حقوق دیں گے ۔افغانستان کی صورتحال سے پاکستان کو نقصان پہنچ سکتا ہے ، افغان قیادت کو اپنے ملک کیلئے بہتر فیصلے کرنا ہوں گے ۔ افغانستان میں امن ہوگا تو پورا خطہ پرامن ہو گا، پاکستان افغانستان میں امن لانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے تاہم خارجہ پالیسی کے حوالے سے موجودہ حکومت غیرسنجیدہ ہے ۔ملکی سیاست میں پیپلز پارٹی اور اے این پی کا اہم کردار ہے ، مستقبل میں بھی عوامی نیشنل پارٹی کے ساتھ کام کرتے رہیں گے ، اے این پی سے ہمارا خاندانی، سیاسی اور نظریاتی رشتہ ہے ، ولی باغ آتے ہیں توایسا لگتا ہے جیسے اپنے ہی گھرآئے ہیں۔امیر حیدر خان ہوتی نے کہا دونوں جماعتیں کئی نسلوں سے ملک میں آئین کی بالادستی، صوبائی خودمختاری اور پارلیمان کی بالادستی کے لئے کوشاں ہیں۔