بغداد(آن لائن، نیٹ نیوز ) عراق کے دارالحکومت بغداد میں حکومت کیخلاف گز شتہ روز بھی مظاہرے جاری رہے ۔ سیکورٹی فورسز کے مظاہرین پر تشدد اور آنسو گیس کی شیلنگ کے باعث 3افراد ہلاک اور 35زخمی ہو گئے ہیں ۔ ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ مظاہرین تحریر سکوائر کے نزدیک نشانہ بنے جو کہ بڑے پیمانے پر سیاسی اصلاحات کے مطالبے کو لے کر ہفتے سے جاری تحریک کا مرکز بنا ہوا ہے ۔اقوام متحدہ پہلے ہی اس قسم کے فوجی کنسترز سے 16اموات کی رپورٹ دے چکا ہے جو کہ عام استعمال کے آنسو گیس کے گرنیڈز کے مقابلے میں 10گنا بھاری ہوتا ہے اور ہڈیوں یا پھیپھڑوں کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے ۔ یکم اکتوبر کو عراق میں شروع ہونیوالے احتجاجی مظاہروں کے بعدسے 330 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ادھر ذی قار صوبے میں مظاہرین نے سرکاری ذ مہ دار وں کے گھروں کو آگ لگا دی۔ صوبے کے گورنر کا کہنا ہے کہ اس تخریب کاری کا جواب دیا جائے گا۔اس سے قبل عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے سکیو رٹی فورسز کی کمان کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں بغداد اور دیگر صوبوں میں امن و امان کے تحفظ اور پر امن مظاہرین کی حفاظت کیلئے سکیو رٹی فورسز کے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ عراقی وزیراعظم کے مطابق مظاہروں میں پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور اس معاملے کو عدلیہ میں پیش کیا جائے گا۔