اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ، 92 نیوز رپورٹ) وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔اجلاس میں 5نکاتی ایجنڈے پرغور کیاگیا ، 4نکات کی منظوری دیدی گئی۔ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کو موخر کردیا۔ ای سی سی نے گیس صارفین پر73ارب روپے کابوجھ ڈالنے کی منظوری دی جسے کابینہ نے روک دیا۔کابینہ نے کہا گیس صارفین سے 73ارب روپے کی وصولی کامعاملہ بھی اگلے اجلاس میں دیکھاجائیگا۔وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید نے عیدسے پہلے مارکیٹس،ریسٹورنٹ اور ہوٹل کھولنے کی حمایت کی۔وفاقی وزیر علی زیدی نے عزیر بلوچ اور جے آئی ٹی کا معاملہ بھی کابینہ میں اٹھایا۔علی زیدی نے جے آئی ٹی کے معاملے پرکابینہ کو بریفنگ دی۔ کابینہ اجلاس میں عزیربلوچ کی جے آئی ٹی پربحث ہوئی، وزیراعظم نے اجلاس میں خصوصی مشاورت کی۔ذرائع کے مطابق زیروآورمیں وفاقی وزراشریک ہوئے ۔زیروآورکے دوران علی زیدی نے وزیراعظم و کابینہ ارکان کوتفصیلی بریفنگ دی ۔ وزیراعظم نے عزیربلوچ جے آئی ٹی معاملے پرعلی زیدی کی حمایت کی۔وزیراعظم نے فیصلہ کیاکہ وفاقی کابینہ علی زیدی کی حمایت کرے گی، حقائق سامنے لائے جانے تک اس کوشش میں علی زیدی کاساتھ دیاجائے ۔وزیراعظم نے شمالی علاقہ جات میں درختوں کی بے دریغ کٹائی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا اس سے ہمارے گرین پاکستان ایجنڈا کو شدید نقصان پہنچائے گا۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر اور وفاقی وزیر توانائی عمرایوب نے اس بات پر زور دیا کہ الیکٹرک کے معاملے کواہمیت دیئے جانے کی ضرورت ہے اور وفاقی حکومت کو اس بارے میں موثرطریقے سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اسد عمر نے کہا سندھ حکومت کی مایوس کن کارکردگی کا وفاقی حکومت پر بھی منفی اثر پڑ رہا ہے اورکراچی کے عوام وفاقی حکومت پر بھی تنقیدکرتے دکھائی دیتے ہیں۔ وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے سول ایوای ایشن کے ریگولیٹری اور انتظامی ذمہ داریوں کو علیحدہ کرنے کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ دی اورپی آئی اے کے انٹرنیشنل فلائٹ آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔