لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر نوشین حامد نے 92نیوز کے پروگرام ’’ کراس ٹاک‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عظمیٰ کاردار کوکمیٹی نے بلایا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئیں، انہیں پیش ہوکر اپنی صفائی دینی چاہئے تھی ۔ہم پر اعتراض کرنے والے پی پی اورن لیگ نے اس ملک کو کہاں پر چھوڑا سب کو پتہ ہے ، ہر ادارے میں جعلی بھرتیاں کی گئیں ،ہم اداروں کوٹھیک کرنے کی کوشش میں ہیں۔ پاکستانی ستر سالہ تاریخ میں اتنی بڑی وبا کبھی نہیں آئی، سیاحت کا فروغ پی ٹی آئی کی اولین ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی عمران خان کی پارٹی ہے اس میں مائنس ون کی بات تو ہوہی نہیں سکتی۔ ن لیگ کی رہنما حنا پرویز بٹ نے کہا کہ اگر حکومت نے ایک ادارے میں اصلاحات کرنی ہیں تو کیا لوگوں کی نوکریاں چھین کرکی جائیں گی ، زلفی بخاری کو تو پاکستان کے پرکشش سیاحتی مراکز کا بھی علم نہیں وہ کیا اصلاحات لائے گا ،حکومت کی کوشش تھی کہ ریڈیو پاکستان کی بلڈنگ کوبھی لیز پردے دیا جائے ۔عمران خان کی انا اور ضد بہت زیادہ ہے ، ان کی پارٹی کے کہنے کے باوجود پنجاب میں عثمان بزدار کو نہیں ہٹایاگیا۔ ہم کوئی غیر جمہوری اقدام نہیں اٹھائیں گے یہ حکومت اپنی کارکردگی کی بنیاد پرخود گرے گی۔ پیپلزپارٹی کی رہنما سحرکامران نے کہا ہے کہ زلفی بخاری تو یہ چاہتے ہیں کہ سب بیچ دو لیکن ہم ایسا نہیں کرنے دینگے جس شخص کو پاکستان کی پرکشش سیاحتی مقامات کا ہی پتہ نہیں تووہ اس شعبے کا کیا تحفظ کریگا۔ انہوں نے کہاکہ مائنس ون کی باتیں تو پی ٹی آئی کے اندر سے آرہی ہیں ۔ حکومتی غلطیوں پر تنقید کرنا اپوزیشن کا حق ہے ، شیخ رشید اورحکومتی وزرا کو مائنس ون کا کیوں خیال آرہا ہے ۔عمران خان خود اپنے دشمن ہیں ،وزیر ہوابازی کے ایک بیان نے پی آئی اے کو کھڈے لائن لگا دیا۔