عمان میں 40پاکستانی شہری عمانی کمپنیوں کی جانب سے تنخواہ نہ ملنے پر سراپا احتجاج بن گئے‘ وزیراعظم کو لکھے خط کے متن کے مطابق کمپنی تنخوا ہ نہیں دے رہی۔ کمپنی مالک احتجاج پر گالیاں دیتا ہے جبکہ پاکستانی سفارتخانہ اس معاملے پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے اپنے پہلے خطاب میں دنیا بھر میں قائم پاکستانی سفارتخانوں کو ہدایت کی کہ جو بھی پاکستانی کسی بھی جرم میں بیرون ملک جیلوں میں ہیں ان کی تفصیلات مہیا کی جائیں تاکہ قانون کے مطابق ان کی مدد کر کے رہائی کا بندوبست کیا جائے لیکن یوں محسوس ہوتا ہے کہ عمان کا پاکستانی سفارت خانہ ابھی تک خواب غفلت سے بیدار نہیں ہوا‘ اب عمان میں 40محصور پاکستانیوں نے وزیر اعظم عمران خان‘ وزیر خارجہ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ایک سال سے العوضی انٹرنیشنل کمپنی انہیں تنخواہ دے رہی ہے نہ ہی ان کا کوئی پرسان حال ہے‘ عمان کی عدالت میں ان پاکستانیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کیس دائر کیا جس کا ان کے حق میں فیصلہ آ گیا لیکن کیس جیتنے کے باوجود کمپنی انہیں ڈیڑھ ماہ کی تنخواہیں دے کر کام سے فارغ کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ افسوس ناک امر یہ ہے کہ پاکستانی سفارتخانہ درخواست کے باوجود ان پاکستانیوں کی مدد کے لیے آگے نہیں بڑھ رہا۔ سفارتی عملے کو کسی بھی ملک میں اپنے شہریوںکی مدد کے لیے رکھا جاتا ہے لیکن اگر سفارتی عملہ یہ کام بھی نہ کرے تو ان کی تعیناتی کا مقصد ختم ہو جاتا ہے۔ وزارت خارجہ عمان میں محصور پاکستانیوں کی مدد کے لیے آگے بڑھے اور وہاں پر موجود سفارتی عملے کو حتی المقدور اپنے شہریوں کی مدد کرنے کے احکامات جاری کرے۔ بقایا جات ادا نہ کرنے والی کمپنی کے خلاف حکومتی سطح پر بات چیت کی جائے۔ اسی طرح دیگر ممالک میں بھی بے یارو مددگار پاکستانیوں کی مدد کر کے وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کو مضبوط کیا جائے۔ وزیر اعظم عمران خان عمان میں محصور پاکستانیوں کی مدد کے احکامات جاری کریں تاکہ دیار غیر میں بسنے والے پاکستانیوں کو تنہائی کا احساس نہ ہو۔