عرب دنیا میں سب سے طویل حکمرانی کرنے والے عمان کے سلطان قابوس بن سعیدالسعید 79برس کی عمر میں ہفتہ کے روز انتقال کر گئے۔ سلطان قابوس 18نومبر 1940ء کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے انگلستان میں اعلیٰ تعلیم اور فوجی تربیت حاصل کی اور 1970ء میں عمان کے آل سعید خاندان کے آٹھویں سلطان بنے۔ یہ خاندان1744ء سے عمان پر حکومت کر رہا ہے۔ برطانیہ کے ساتھ عمان کے سیاسی خاندان کے تعلقات کے حوالے سے سلطان قابوس نے اہم کردار ادا کیا۔ وہ عرب ممالک میں ایک زیرک حکمران سمجھے جاتے تھے۔ انہوں نے عمان کی تعمیر و ترقی کے لیے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی اور تیل کی دولت سے اسے ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے ساتھ ساتھ اپنی فوج کی تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی اور اس علاقے کی بہترین قوت بنا دیا۔ ان کے دور میں عمان کی سب سے بڑی کامیابی اس کی آزاد خارجہ پالیسی تھی۔ سعودی عرب ایران تنازعہ میں انہوں نے خود کوکسی فریق کی طرف جھکنے نہیں دیا، ایران عراق جنگ میں بھی انہوں نے عمان کی غیر جانبداری متاثر نہیں ہونے دی اور ایران امریکہ تنازعہ میں انہوں نے دونوں ملکوں کی خفیہ ثالثی کی۔ اس میں شبہ نہیں کہ انہیں علاقے کی سیاست اور خصوصاً عمان میں شعور اور بیداری لانے والے ترقی پسند حکمران کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ عمان کے نئے فرمانروا جناب ہیثم بن طارق ان کے چچا زاد بھائی ہیں۔ ان کا انتخاب بغیر کسی تنازع کے ہوا جس سے عمان میں حالات کی موزونیت کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔